شمالی کوریا کے بموجب اس کا تازہ ترین تجربہ ہتھیار کا تجربہ تھا

   

Ferty9 Clinic

سیول ۔ 11 اگست (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کوریا کے قائد کم جونگ ان کی نگرانی میں ایک ’’نئے ہتھیار‘‘ کا آزمائشی تجربہ کیا گیا۔ سرکاری ذرائع ابلاغ نے اتوار کے دن اطلاع دی کہ یہ تجربہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے شمالی کوریا کی اہمیت کو گھٹا دینے کے جواب میں کیا گیا ہے۔ امریکہ چاہتا ہیکہ شمالی کوریا کے ساتھ نیوکلیئر مذاکرات کا احیاء کیا جائے۔ کوریا کے سنٹرل نیوز ایجنسی کے بموجب صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے تبصرہ کیا تھا کہ کم نے امریکہ ۔ جنوبی کوریا کی جنگی مشقوں پر اپنی مخالفت کی معذرت خواہی کی ہے۔ امریکہ ۔ جنوبی کوریا کی مشترکہ جنگی مشقوں کے دوران کئی میزائل تجربے مسلسل کئے گئے تھے۔ ہفتہ کے دن شمالی کوریا نے اپنا پانچواں تجربہ کیا تھا جو گذشتہ دو ہفتے کے احتجاجی مظاہروں کے دوران ہوا تھا جبکہ جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ فوجی مشقیں جاری تھیں۔ ان مشترکہ فوجی مشقوں پر شمالی کوریا ہمیشہ برہم ہوجاتا ہے۔ جنوبی کوریا کے محکمہ دفاع کے عہدیداروں نے کہا کہ شمالی کوریا نے ایک نئے بین البراعظمی میزائل کی پرواز کا تجربہ کیا ہے۔ جس میں 400 کیلو میٹر (ڈھائی سو میل) فی گھنٹہ کی گرفتار سے پرواز کرنے کی صلاحیت ہے اور وہ پورے جزیرہ نمائے کوریا اور جاپان کو اپنے حملہ کا نشانہ بنا سکتا ہے۔ سرکاری عہدیدار لوڈونگ سنمون نے کہا کہ سرکاری ذرائع ابلاغ میں کئی تصویریں شائع ہوچکی ہیں جن سے پتہ چلتا ہیکہ اس کے حریف ملک اور اس کے حلیفوں نے ایک نئے ہتھیار کی آزمائشی پرواز کی ہے۔ کم ڈونگ یب نے جو ایک محقق ہیں، کہا کہ امکان ہیکہ یہ ہتھیار نیا مختصر مدتی بین البراعظمی میزائل ہو، جس کی پرواز کا تجربہ شمالی کوریا نے کیا ہے۔ شمالی کوریا نے کم لاگت کے اس میزائل کا تجربہ کیا ہے جس کی کارکردگی اور جوابی کارروائی کی صلاحیت بہت زیادہ ہے۔ اس تجربہ کا مقصد میزائل دفاعی نظام کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ اپنے ایک بیان میں جو کے سی این اے میں ہفتہ کے دن شائع کیا گیا ہے، وزارت خارجہ شمالی کوریا نے کہا کہ جنوبی کوریا میں مشترکہ مشقوں میں جو امریکہ کے ساتھ کی جانے والی تھی، عملی طور پر شامل ہونے سے انکار کردیا تھا کیونکہ وہ شمالی کوریا کے ساتھ مستقبل میں مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہیکہ ڈونالڈ ٹرمپ پختہ ارادہ کئے ہوئے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کوئی تازہ معاہدہ نہیں ہونے دیں گے جب تک کہ امریکہ کے آئندہ صدارتی انتخابات کا نتیجہ منظرعام پر نہ آجائے۔ امریکہ کے صدارتی انتخابات قبل ازیں جون 2018ء میں ہوئے تھے ، اپنی دوسری چوٹی کانفرنس کے ناکام ہونے کے بعد شمالی کوریا نے اپنے ہتھیاروں کے تجربے جاری رکھے ہیں۔