شمالی ہندوستان میں پہلا آٹو لیور ٹرانسپلانٹ

   

نئی دہلی: نجی شعبے کے معروف اسپتال چین فورٹیس ایسکارٹس نے 35 سالہ ایک غیر ملکی خاتون کے خراب جگر کے علاج کیلئے شمالی ہندوستان کا پہلا ’’آٹو لیور ٹرانسپلانٹ‘‘کیا ہے ۔اوکھلا کے فورٹیس ایسکارٹس میں لیور ٹرانسپلانٹ کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر وویک وج نے چہارشنبہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ آپریشن کے دوران مریض کے خراب جگر کو نکال کر اس کے جگر کے صحت مند حصے سے تبدیل کر دیا گیا۔ آپریشن کے بعد مریض تیزی سے صحت یاب ہوا اور اس کی حالت میں بہتری دیکھ کر اسے آٹھ دن بعد ڈسچارج کر دیا گیا۔ اسے کسی قسم کی دوائیں بھی نہیں دینا پڑتی تھیں جو عام طور پر اعضاء کی پیوند کاری کی صورت میں ضروری ہوتی ہیں۔ ڈاکٹر وج نے کہا کہ تحقیقات کے دوران مریض کو پرجیوی انفیکشن میں مبتلا پایا گیا تھا۔ ان کے جگر میں ایک ٹیومر آہستہ آہستہ بڑھ رہا تھا جو جگر کو نقصان پہنچا رہا تھا اور اس کی وجہ سے جگر کا تقریباً 75 فیصد حصہ خراب ہو چکا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اگر اس کا بروقت اور صحیح علاج نہ کیا جاتا تو یہ انفیکشن پھیپھڑوں، گردوں، خون کی بڑی شریانوں اور آنتوں تک بھی پھیلنے کا خطرہ تھا۔