شمال مشرقی ہند میں تشدد ، بیرونی شہریوں کو سفر کیخلاف انتباہ

   

امریکہ ، برطانیہ ، فرانس ، اسرائیل ، کینیڈا اور متعدد ملکوں کے سفری مشاورتی نوٹ جاری
ہجوم کے قریب جانے سے گریز اور احتیاط و چوکسی کا مشورہ

واشنگٹن؍ لندن۔ 14 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ، برطانیہ، فرانس، اسرائیل، کینیڈا اور سنگاپور کے بشمول متعدد ممالک نے اپنے شہریوں کو شمال مشرقی ہند میں ترمیم شدہ شہریت قانون کے خلاف جاری پرتشدد احتجاج کے پیش نظر سفر سے گریز اور بھرپور چوکسی اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے تعلق رکھنے والی غیرمسلم اقلیتوں کو شہریت دینے کیلئے ہندوستانی شہری قانون میں کی گئی ترمیم سے بالخصوص شمال مشرق پرتشدد احتجاج سے جل اُٹھا ہے، کیونکہ ان علاقوں کے شہریوں کو اندیشہ ہے کہ اس سے غیرقانونی امیگریشن کا مسئلہ مزید پیچیدہ ہوسکتا ہے۔ امریکہ نے اپنے عہدیداروں کے دورۂ آسام کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے کیونکہ آسام پرتشدد احتجاج کا گڑھ بن گیا ہے۔ برطانیہ نے اپنے شہریوں کو شمال مشرقی ہند کے سفر کے خلاف خبردار کیا ہے۔ برطانیہ ، جموں و کشمیر کو خصوصی موقف دینے والی دستوری دفعہ 370 کی 5 اگست کو منسوخی کے بعد وہاں پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر پہلے ہی اپنے تمام شہریوں کو اس ریاست کے دورہ کے خلاف خبردار کرچکا ہے۔ امریکی مشاورتی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ ’شمال مشرقی ہند کی ریاستوں میں امریکی شہریوں کو بالخصوص شہریت (ترمیمی) بل کی منظوری کے خلاف پھوٹ پڑنے والے احتجاج اور تشدد کے متعلق میڈیا رپورٹس کی روشنی میں احتیاط کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ مشاورتی نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بعض علاقوں میں حکومت کی طرف سے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ انٹرنیٹ اور موبائیل رابطے متاثر یا منقطع ہوچکے ہیں چنانچہ انہیں (امریکی) شہریوں کو چاہئے کہ وہ اس عوامی احتجاج اور گڑبڑ زدہ علاقوں سے دُور رہیں۔ دوسروں کے ساتھ گھلنے ملنے سے گریز کیا جائے نیز اطراف و اکناف کے حالات سے بخوبی باخبر رہیں۔