شمیمہ بیگم کا تیسرا بچہ فوت، برطانیہ کی وضاحت

,

   

لندن۔ 9 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 2015 ء میں لندن چھوڑ کر شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار کرنے والی شمیمہ بیگم کا پیدا ہونیوالا تیسرا نوزائیدہ بیٹا مر گیا ہے۔پناہ گزین کیمپ چلانے والے گروہ جہاں شمیمہ بیگم رہائش پذیر ہیں نے اس کی تصدیق کی ہے۔طبی سرٹیفکیٹ کے مطابق نوزائیدہ بچے کی ہلاکت نمونیا کے باعث ہوئی۔ اس بچے کی عمر تین ہفتوں سے کم تھی۔ برطانوی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی بھی بچے کی ہلاکت خاندان کے لیے ’’المناک اور دکھ کا باعث بنتا ہے‘‘۔ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت نے مسلسل اپنے شہریوں کو شام کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور ہم ایسا سب کچھ کرتے رہیں گے جس سے ہم لوگوں کو دہشت گردی میں پھنسے اور متنازع علاقوں میں جانے سے بچا سکیں۔خیال رہے کہ شمیمہ اپنی دو دیگر ساتھیوں کے ہمراہ 2015 ء میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ میں شمولیت کے لیے ملک چھوڑ کر چلی گئیں تھیں۔ اور رواں برس فروری کے وسط میں شامی پناہ گزین کیمپ سے ملی تھیں۔ وہ واپس برطانیہ آنا چاہتی تھی تاہم ان کو برطانوی شہریت سے محروم کر دیا گیا تھا۔شمیمہ بیگم کے شوہر یاگو ریڈیک جو اس وقت مشرقی شام میں قائم ایک حراستی مرکز میں قید ہیں کو ان کے بیٹے کی ہلاکت کی اطلاع دے دی گئی ہے۔کردش ہلال احمر کے کیمپ میں کام کرنے والے طبی عملے کے ایک رکن نے بی بی سی کو بتایا کہ جراح نامی بچے کو سانس میں دشواری کا سامنا تھا۔اس کو جمعرات کی صبح والدہ کے ہمراہ ہسپتال منتقل کرنے سے پہلے ڈاکٹر کے پاس لیجایا گیا تھا۔ طبی عملے نے مزید بتایا کہ بچے کا انتقال مقامی وقت کے مطابق 13:30 پر ہوا۔جس کے بعد شمیمہ بیگم واپس اپنے کیمپ میں آگئی اور گذشتہ روز ان کے بچے کو دفنا دیا گیا تھا۔شمیمہ بیگم پہلے دو بچوں کو کھو چکی ہیں اور انھوں نے اپنے نوزائیدہ بیٹے جراح کا نام اپنے پہلے بیٹے کے نام پر رکھا تھا۔