حیدرآباد ۔ایک طویل تحقیق کے بعد امریکی ماہرین نے دریافت کیا ہے آپ روزانہ جتنا زیادہ پیدل چلیں گے، آپ کے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا امکان بھی اتنا ہی کم ہوگا البتہ یہ نتائج فی الحال صرف عمر رسیدہ خواتین کیلیے ہی سامنے آئے ہیں۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان ڈیاگو کی الیکسس گارڈیونو اور دوسرے ماہرین نے 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کی 4,800 خواتین پر یہ تحقیق تقریباً سات سال تک جاری رکھی۔تحقیق کے آغازمیں ان بزرگ خواتین کو ایک ہفتے تک ہلکی پھلکی اور نرم بیلٹ مستقل پہنائی گئی۔ بیلٹ میں خاص آلات نصب تھے جو ان کے روزانہ چلنے پھرنے سے متعلق معمولات پر نظر رکھتے تھے۔اس کے بعد اگلے سات سال تک وقفے وقفے سے ان کے روزمرہ معمولات بالخصوص چلنے پھرنے اور جسمانی مشقت وغیرہ کی معلومات جمع کی جاتی رہیں۔ اس پورے عرصے میں 8 فیصد خواتین ذیابیطس کا شکار ہوئیں لیکن زیادہ چلنے پھرنے والی خواتین کے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا امکان بہت کم دیکھا گیا۔ان اعداد و شمار کو مزید تجزیہ کرنے پر پتا چلا کہ روزانہ ہر ایک ہزار قدم زیادہ چلنے سے ذیابیطس کا خطرہ 6 فیصد کم ہوگیا تھا۔ اگر بزرگ افراد اپنے معمول کے مقابلے میں روزانہ دو ہزار قدم زیادہ چلیں تو وہ ذیابیطس کا خطرہ 12 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ تیز چلتے ہیں یا آہستہ، ضروری ہے کہ معمول سے زیادہ چلنے کی عادت اپنائی جائے۔ الیکسس گارڈیونو نے تجویز کیا۔واضح رہے کہ ہندوستان سمیت دنیا بھر میں ٹائپ 2 ذیابیطس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔انٹرنیشنل ڈائبٹیز فیڈریشن کے مطابق، اس وقت ساری دنیا میں 20 سے 79 سال کے 53 کروڑ 70 لاکھ افراد ذیابیطس میں مبتلا ہیں ۔ذیابیطس میں اضافے کا شدید ترین خطرہ امریکا کو ہے جہاں 2050 تک ہر تین بالغ شہریوں میں سے ایک کو ٹائپ 2 ذیابیطس لاحق ہوگی۔زیادہ پیدل چلنے سے صرف ذیابیطس کا خطرہ ہی کم نہیں ہوگا بلکہ دواوں پر ہونے والے خطیر اخراجات اور دوسری متعلقہ بیماریوں سے نجات حاصل کرنے میں بھی بہت مدد ملے گی،‘‘ جان بیلٹیئر نے کہا جو یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو میں وبائی امراض کے ماہر ہیں۔امریکی محکمہ صحت کے مطابق، ہفتے میں 150 منٹ کی چہل قدمی یا جسمانی مشقت سے ذیابیطس کے علاوہ دوسری کئی دائمی بیماریوں کا خطرہ بھی بہت کم رہ جاتا ہے۔