شکر گزاری بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں معاون

   

مشی گن: ایک حالیہ مطالعہ سے انکشاف ہوا ہے کہ پر امید افراد شکرگزاری کا قدرے زیادہ جذبہ رکھتے ہیں اور اس کے جسمانی اثرکے طور پر بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے اور دل کی دھڑکن بھی بہتر حالت میں رہتی ہے۔ایموشن نامی تحقیقی جرنل میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سائنسدانوں نے اس کیلئے مائی بی پی لیب نامی ایک ایپ استعمال کی۔ 4825 افراد نے اس ایپ کو اپنے فون پر ڈاؤن لوڈ کیا جو بلڈ پریشر نوٹ کرسکتی ہے اور دل کی دھڑکن کا شمار بھی رکھتی ہے۔ مطالعے میں امریکہ، آسٹریلیا، ہندوستان اور ہانگ کانگ کے لوگ شامل تھے۔تمام رضاکاروں کو ایک آپٹیکل سینسر بھی پہنایا گیا تھا جو انسانی جلد کے اندر خون کے بہاؤ اور حجم کو نوٹ کررہا تھا۔ پھر فون کے اندر ایک الگورتھم سے بلڈ پریشرناپاگیا۔ درست بلڈ پریشرکے لیے بازو پر بھی ایک پٹی لگائی گئی تھی۔تمام شرکا نے 15 مارچ 2019 سے 8 دسمبر 2020 تک دن میں تین مرتبہ اپنی نیند، ورزش، روزکی توقعات اور خیالات کے متعلق تفصیلات بتائیں۔ انہیں 12 جملے پر ریٹنگ کے لیے بھی کہا گیا۔ مثلاً ’میں اپنی بھرپور زندگی سے خوش ہوں، یا ناموافق حالات میں، میں معمول سے بہترین کی توقع رکھتا ہوں۔تحقیق سے معلوم ہوا کہ شکرگزاری اور امید رکھنے والے افراد نے دن بھر لوگوں پر اچھے اثرات مرتب کئے اور ایسے لوگوں میں بلڈ پریشرکی صورت بہتر دیکھی گئی اور دل کی دھڑکن بھی منظم رہی۔نفسیات دانوں کے مطابق شکرگزاری کا جذبہ دیگر لوگوں کیلیے اور امید کا جذبہ اندرونی طور پر انسان کو مطمئین بنا تا ہے۔ یہ تحقیق جامعہ مشی گن کے ماہرین نے کی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ شکرادا کرنے اور امید جیسے عمدہ جذبات انسانی نیندکو بھی بہتر بناتے ہیں۔