شکست کے خوف سے حکومت کے خلاف اپوزیشن کے الزامات

   

بی جے پی اور کانگریس عوامی تائید سے محروم ، ٹی آر ایس ارکان اسمبلی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد: تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے الزام عائد کیا کہ ایم ایل سی انتخابات میں شکست کے خوف سے کانگریس اور بی جے پی حکومت پر بے بنیاد الزام تراشی کر رہے ہیں۔ ارکان اسمبلی کے پی ویویکانند اور سیدی ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کونسل کی دونوں نشستوں پر ٹی آر ایس کی کامیابی کو یقینی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی جانب سے امیدواروں کے اعلان کے ساتھ ہی ٹی آر ایس اور بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکے ہیں۔ دونوں حلقوں میں ٹی آر ایس کے حق میں لہر ہے اور کانگریس اور بی جے پی کو عوامی تائید حاصل نہیں ہے ۔ ارکان اسمبلی نے حیدرآباد حلقہ کے بی جے پی ایم ایل سی رامچندر راؤ پر الزام عائد کیا کہ گزشتہ چھ برسوں میں انہوں نے عوام کیلئے کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا ۔ رامچندر راؤ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے کارناموں کی فہرست عوام میں پیش کریں۔ ارکان اسمبلی نے کہا کہ رامچندر راؤ کو پارٹی نے زبردستی دوبارہ امیدوار بنایا ہے جبکہ وہ انتخابات میں حصہ لینے تیار نہیں تھے۔ ویویکانند نے کہا کہ گزشتہ 6 برسوں میں حیدرآباد ، رنگا ریڈی اور محبوب نگر کی ترقی کیلئے حکومت کی جانب سے کئی قدم اٹھائے گئے ۔ نئی صنعتوںکے قیام کے ذریعہ ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین ٹی آر ایس حکومت پر تنقید کرنے کے بجائے مرکز سے حاصل کئے گئے فنڈس کی تفصیلات جاری کریں۔ بی جے پی قائدین مرکز سے ایک بھی پراجکٹ کی منظوری حاصل کرنے میں ناکام رہے ۔ تلنگانہ کے ساتھ مرکز کا رویہ جانبدارانہ ہے۔ تنظیم جدید قانون کے تحت تلنگانہ کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہیں کی گئی ۔ مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کو ایک بھی پراجکٹ منظور نہیں کیا گیا۔ مرکز سے فنڈس کی عدم اجرائی کے باوجود ٹی آر ایس حکومت نے غیر معمولی ترقیاتی کام انجام دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس پر عوام بھروسہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہے ۔ گورنمنٹ وہپ ایم ایس پربھاکر نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس کو رائے دہندوں سے ووٹ مانگنے کا اخلاقی حق نہیں ہے ۔ دونوں پارٹیاں عوام کی خدمت میں ناکام ثابت ہوئیں۔