شکست کے خوف سے کاما ریڈی میں چیف منسٹر کی غیر قانونی سرگرمیاں

   

پنچایتوں سے قرارداد کی منظوری، چیف الیکٹورل آفیسر سے محمد علی شبیر کی ملاقات
حیدرآباد ۔ یکم ستمبر(سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کاماریڈی اسمبلی حلقہ کے چناؤ پر اثر انداز ہونے کیلئے گرام پنچایتوں پر دباؤ بنارہے ہیں کہ وہ بی آر ایس کے حق میں تائید کی قرارداد منظور کریں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر محمد علی شبیر نے 10 گرام پنچایتوں کی جانب سے بی آر ایس کے حق میں قرارداد کی منظوری کے خلاف چیف الیکٹورل آفیسر وکاس راج سے نمائندگی کی ۔ پارٹی قائدین جی نرنجن اور سریش شیٹکر کے علاوہ کاما ریڈی سے تعلق رکھنے والے قائدین کے ہمراہ محمد علی شبیر نے وکاس راج کو بتایا کہ گرام پنچایتوں کی جانب سے کسی پارٹی کے حق میں قرارداد منظور کرنا غیر قانونی ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ گرام پنچایتوں کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے انہیں معطل کیا جائے تاکہ آزادانہ و منصفانہ رائے دہی کو یقینی بنایا جاسکے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ عوامی ناراضگی کے سبب کے سی آر کاماریڈی میں مقابلہ سے خوفزدہ ہیں۔ عوام کو گمراہ کرنے کیلئے 10 گرام پنچایتوں کے ذریعہ قرارداد حاصل کی گئیں جس میں برسر اقتدار پارٹی کی تائید کا اعلان کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا اقدام غیر قانونی ہے ۔ محمد علی شبیر نے یقین ظاہر کیا کہ وہ کاما ریڈی میں چیف منسٹر کو بدترین شکست سے دوچار کریں گے۔ چیف منسٹر اقتدار کے بیجا استعمال کے ذریعہ گرام پنچایتوں کو حکومت کی تائید کیلئے مجبور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرام پنچایتوں کے اس اقدام سے عوام میں سخت ناراضگی پائی جاتی ہے اور رائے دہندوں نے گرام پنچایتوں کے فیصلہ کو مسترد کردیا ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر کو بتایا گیا کہ سرپنچوں نے سرکاری اسٹیشنری اور اسٹامپ کا استعمال کرتے ہوئے قرارداد منظور کی جو غیر قانونی ہے ۔ ضلع کلکٹر کاما ریڈی نے نمائندگی کے باوجود سرپنچوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ کانگریس قائدین نے چیف الیکٹورل آفیسر سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی اقدام پر سرپنچوں کو فوری معطل کریں اور ضلع کلکٹر کو اس سلسلہ میں ہدایت دی جائے۔ قرارداد پر دستخط کرنے والے سرپنچوں ، ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی کے خلاف کارروائی کی جائے۔ غیر قانونی اقدام کی حوصلہ افزائی کرنے والے ارکان اسمبلی و کونسل کو رکنیت سے نااہل قرار دیا جائے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ چیف منسٹر نظم و نسق کے بیجا استعمال کے ذریعہ آزادانہ و منصفانہ رائے دہی روکنا چاہتے ہیں۔ دستور کے مطابق رائے دہندوں کو ووٹ کیلئے جبر کرنے کا کسی کو اختیار نہیں ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر سے کاما ریڈی اور گجویل کی رائے دہی پر نظر رکھنے کی درخواست کی گئی۔