شہریت بل صرف آسام کیلئے نہیں، پورے ملک کیلئے ہے :راجناتھ

,

   

نئی دہلی۔9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام)مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ حکومت آسام سمیت شمال مشرق کی سبھی ریاستوں کے لوگوں کی شناخت اور ثقافت کے تحفظ اور علاقے میں امن برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ وہاں کے ترقیاتی کاموں کے لئے پرعزم ہے ۔ مسٹر سنگھ نے شہریت ترمیمی بل لوک سبھا میں پاس ہونے کے بعد شمال مشرق کی کچھ ریاستوں میں بند کے بعد بگڑے حالات پر ایوان میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو آسام ،تریپورہ اور میگھالیہ میں تشدد کے کچھ واقعات کی اطلاع ملی ہے لیکن وہ ایوان کو بتانا چاہتے ہیں کہ اب شمال مشرق کی سبھی ریاستوں میں حالات قابو میں ہیں اور وہاں امن و امان برقرار ہے۔ مرکزی حکومت اس معاملے میں ریاستی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور صورت حال پر سخت نظر رکھے ہوئے ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ضرورت پڑی تو وہ خود شمال مشرق کی سبھی ریاستوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ میٹنگ بھی کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے شمال مشرق میں سکیورٹی نظام میں غیر متوقع بہتری ہوئی ہے اور ترقیاتی کاموں میں بھی تیزی آئی ہے ۔حکومت نے شمال مشرق کے لوگوں کے برسوں سے التوامیں پڑے مطالبات کو پورا کیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک شہریت ترمیمی بل کا سوال ہے تو حکومت اس بات سے اچھی طرح واقف ہے کہ اس سلسلے میں کچھ غلط فہمیاں پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ صرف آسام تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ یہ بل پورے ملک کیلئے ہے ۔ سنگھ نے کہا کہ یہ بل کسی ایک ملک نہیں بلکہ تین ملکوں پاکستان،افغانستان اور بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے طورپر مذہبی استحصال کا شکار ہونے کے بعد وہاں سے آنے والے ہندو، عیسائی، بودھ، پارسی، سکھ فرقوں کیلئے ہے۔وہاں سے آکر یہاں رہنے والے یہ لوگ اب ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کیلئے درخواست دے سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ یہ شبہ غلط ہے کہ یہ بل صرف آسام کیلئے ہے ۔ وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ بل پورے ملک کیلئے ہے اور صرف آسام تک محدود نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ صرف آسام میں ہی نہیں بلکہ گجرات ، راجستھان، مدھیہ پردیش اور دہلی میں بھی رہ رہے ہیں۔