دو گروپس میں لفظی جھڑپ ، قانون کے تائیدی وکلاء کی کوشش ناکام
حیدرآباد۔18 ڈسمبر(سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ میں شہریت ترمیم قانون اور این آر سی معاملہ میں وکلاء برادری منقسم ہوگئی اور این آر سی و سی اے اے کے خلاف نکالی جانے والی ریالی کو روکنے کی کوشش کی گئی جس پروکلاء کے گروہوں میں لفظی جھڑپ ہوئی لیکن شہریت ترمیم قانون اور این آر سی کی مخالفت کرنے والے وکلاء نے تائیدی وکلاء کی جانب سے کی جانے والی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے احتجاجی ریالی منظم کی اور عدالت کے حدود میں ریالی منظم کرنے کے بعد سڑک پر پہنچنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے رکاوٹ پیدا کرتے ہوئے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا جس پر احتجاجی وکلاء نے سڑک پر بیٹھ کر احتجاجی مظاہرہ شروع کردیا۔ این آرسی اور سی اے اے کی مخالفت کرنے والے وکلاء نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ حکومت دستور کو مذہبی بنیاد پر منقسم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ملک کو ہندو راشٹرمیں تبدیل کرنے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے جو کہ کوئی بھی ہندستانی قبول نہیں کرسکتا ۔ وکلاء نے کہا کہ دستور کے تحفظ کیلئے آواز اٹھانے والوں کی آواز کو کچلنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے ذریعہ مرکزی حکومت جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے جو کہ دستوری حقوق کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔احتجاجی وکلاء نے کہا کہ حکومت کی جانب سے منظور کروائے گئے اس متنازعہ قانون کو سپریم کورٹ میں چیالنج کیا گیا ہے اور انہیں توقع ہے کہ سپریم کورٹ اس بات کو نوٹ کرے گا کہ ملک کے دستورکے بنیادی اصولوں سے چھیڑ چھاڑ کے لئے بنائے گئے اس قانون کو کالعدم قرار دے گا لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے جس انداز میں عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ ناقابل یقین ہے کیونکہ کسی حکومت سے اس بات کی توقع نہیں کی جاسکتی کہ وہ اپنے ہی شہریوں کو گمراہ کرتے ہوئے ان کے حقوق کو سلب کرے گی ۔ احتجاجی وکلاء برادری نے کہا کہ جو لوگ اس قانون اور این آر سی کی تائید کررہے ہیں دراصل وہ مرکزی حکومت کے زعفرانی ایجنڈہ کے حامی ہیں اور وہ اس ملک کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں جبکہ انہیں یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ ان کی یہ کوشش کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہوگی کیونکہ اگر ان کے ساتھ ملک کی 40 کروڑ آبادی بھی ہے تو یہ یاد رکھیں کہ ان کے خلاف ہندستان میں 90 کروڑ سے زائد شہری ہیں جو اس نظریہ کی مخالفت کرتے ہیں اور ملک کے سیکولر ‘ جمہوری اور آئینی اصولوں کی حفاظت کیلئے سڑکوں پر نکل آنے تیار ہیں۔
