نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف عرضیوں پرسماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرون 4 ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ دیگر کئی پٹیشنس پر عدالت عظمی نے کہا کہ ابھی کوئی حکم جاری کرنا ممکن، کیونکہ کئی عرضیوں پرسماعت باقی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے نے کہا کہ ہم ابھی کوئی بھی حکم جاری نہیں کرسکتے کیونکہ ابھی کئی عرضیوں کی سماعت باقی ہے۔
Supreme Court bench comprising Chief Justice of India SA Bobde, Justice S Abdul Nazeer and Justice Sanjiv Khanna set to hear over 140 petitions challenging and supporting #CitizenshipAmendmentAct today. pic.twitter.com/iVrnLu6Zv4
— ANI (@ANI) January 22, 2020
Supreme Court asks Centre to file reply in four weeks. https://t.co/Twc0f7kMA2
— ANI (@ANI) January 22, 2020
جسٹس بوبڈے نے کہا کہ تمام عرضیوں کو سماعت ضروری ہے اس لئے ابھی کوئی احکامات جاری نہیں کئے جاسکتے۔ واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 140 سے زائد عرضیاں داخل کی گئیں۔