شہریت قانون کی مخالفت پر کشن ریڈی کا بیان افسوسناک

   

مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک، ترجمان پردیش کانگریس نرنجن کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 30 ۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان جی نرنجن نے مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی کشن ریڈی کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا جس میں انہوں نے شہریت قانون اور این آر سی کی مخالفت کرنے والوں پر تنقید کی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نرنجن نے کہا کہ وزیر داخلہ جیسے ذمہ دار عہدہ پر رہتے ہوئے کشن ریڈی کا بیان افسوسناک ہے۔ شہریت قانون کی مخالفت کرنے والی پارٹیوں پر الزام تراشی کے بجائے مخالفت کی وجوہات کا جائزہ لینا چاہئے۔ کشن ریڈی نے کہا تھا کہ شہریت قانون کی مخالفت کرنے والے دراصل ملک کی سرحدوں کو دراندازوں کے لئے کھول دینا چاہتے ہیں۔ مخالفین کو ملک کی سلامتی سے کوئی مطلب نہیں ہے ۔ جی نرنجن نے کہا کہ کانگریس پار ٹی اور مخالفت کرنے والی دوسری پارٹیاں کوئی بھی ملک کی سلامتی پر سمجھوتہ کیلئے تیار نہیں ہیں۔ ان کا مقصد ہر کسی کو ملک میں داخلہ کی اجازت دینا نہیں ہے ۔ نرنجن نے کہا کہ مذہبی بنیادوں پر شہریت فراہم کرنے کے فیصلہ کی مخالفت کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون غیر دستوری ہے ۔ کے کیونکہ دستور میں تمام مذاہب کو یکساں حقوق فراہم کئے گئے ہیں۔ شہریت قانون میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے جو غیر دستوری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اور سیکولرازم کے خلاف کام کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپنی غلط بیانی کے ذریعہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخالف شہریت قانون احتجاج میں عوام رضاکارانہ طور پر حصہ لے رہے ہیں اور سیاسی پارٹیوں پر عوام کو مشتعل کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ نرنجن نے بلدی انتخابات کے انعقاد کے سلسلہ میں ریاستی الیکشن کمیشن کے رویہ پر تنقید کی اور کہا کہ ووٹر لسٹ اور وارڈس کے ریزرویشن کے اعلان کے بعد اعلامیہ جاری کیا جانا چاہئے لیکن حکومت کے دباؤ میں الیکشن کمیشن نے پہلے ہی اعلامیہ جاری کردیا۔