شہر میں جی ایس ٹی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے مرکزی ایجنسیاں سرگرم

   

کاروبار میں اضافہ کے باوجود جی ایس ٹی وصولی میں اضافہ نہ ہونے پر محکمہ کو تشویش ۔ تاجرین کا ریکارڈ جمع کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد۔3مارچ (سیاست نیوز) شہر میں جی ایس ٹی میں دھاندلیوں کے خلاف مرکزی ایجنسیاں جو جی ایس ٹی کے نفاذ کیلئے قائم ہیں سرگرم ہوچکی ہیں اور مختلف علاقو ںمیں تجارتی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کئے اس بات کا جائزہ لے رہی ہیں کہ شہر میں کروڑہا روپئے کی تجارت کے باوجود جی ایس ٹی کی وصولی میں اضافہ کیوں نہیں ہورہا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر کے کئی علاقوں میں جی ایس ٹی چوری کے واقعات اور جی ایس ٹی بلوں میں دھاندلیوں کی شکایات کے بعد مرکزی ایجنسیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ریٹیل دکانداروں سے خریدی کی مکمل تفصیلات حاصل کرکے ٹھوک تاجرین اور پھر صنعت کاروں کو نشانہ بنایا جائے ۔ اس کے باوجود شہر میں محکمہ کو کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں ہوئی لیکن کہا جا رہاہے کہ محکمہ کے اعلی عہدیداروں نے شہر کے بڑے بازاروں میں خفیہ ایجنسیوں کے ذریعہ سروے کروانے کا فیصلہ کیا ہے او ر سروے کی بنیاد پر مستقبل کی کاروائی کا فیصلہ کیا جائیگا۔ محکمہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ شہر میں رہائشی علاقوں میں بڑی گاڑیوں کو پارک کرکے چھوٹی ٹرالیوں کے ذریعہ سامان تجارت منتقل کرنے کا قدیم طریقہ رہا ہے اور اس سلسلہ میں محکمہ کمرشیل ٹیکس کی جانب سے متعدد مرتبہ دھاوے کرکے ایسا کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جاچکی ہے اور اب بھی اس طرح کی حرکتوں پر کاروائی کا سلسلہ جاری ہے لیکن بعض تاجرین جو کہ ٹیکس چوری کے ذریعہ سرکاری محکمہ جات کی آنکھ میں دھول جھونکنے کا کام کر رہے ہیں ان کے ساتھ کچھ عہدیدار بھی ملوث ہیں جس کی وجہ سے یہ تاجرین بچ رہے ہیں لیکن محکمہ نے جی ایس ٹی چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کا فیصلہ کیا ہے اور تاجرین سے ساز باز رکھنے والے عہدیداروں کو نہ بخشنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بہت جلد شہر کے علاوہ سکندرآباد و میڑچل میں جی ایس ٹی حکام کی جانب سے خصوصی مہم چلاتے ہوئے ٹیکس کی وصولی میں اضافہ کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ شہر کے بڑے بازارو ں میں دکانداروں کی تفصیلات اکٹھا کرنے کے علاوہ چھوٹے تاجرین کا ریکارڈ حاصل کیا جا رہاہے اس کیلئے مجلس حیدرآباد کی مدد حاصل کی جائیگی اور ریاستی سطح کے کمرشیل ٹیکس عہدیداروں کی مدد حاصل کرنے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔