عام شہریوں کو ہراساں و پریشان کرنے کے علاوہ جبراً وصولی کے واقعات
حیدرآباد ۔ 2 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : شہر میں زنخوں کی سرگرمیوں میں پھر اضافہ ہوگیا ہے ۔ رات دیر گئے اہم چوراہوں اور راستوں پر نمودار ہونے والے زنخے عام شہریوں کو ہراساں و پریشان کررہے ہیں ۔ جبراً وصولی اور غیر ضروری عام شہریوں کو پریشان کرتے ہوئے خواجہ سرا شہر میں بے چینی پیدا کرنے کا سبب بن رہے ہیں ۔ اس طرح کا واقعہ عطا پور حدود میں پیش آیا ۔ جہاں ایک راہگیر کو روکنے کے بعد اس کے ساتھ زبردستی کی گئی ۔ گاڑی کی چابی کو چھین کر اسے پریشان کیا گیا اور جبراً وصولی کرتے ہوئے اس شہری کو پریشان کیا گیا ۔ اس واقعہ کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس میں خواجہ سراؤں کو صاف طور پر برا بھلا کہتے ہوئے دیکھا گیا اور پولیس میں شکایت کرنے کا بھی مشورہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ پولیس میں شکایت سے بھی کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ۔ خواجہ سراؤں کی ان حرکتوں سے شہریوں میں خوف پیدا ہوگیا ۔ صنعت نگر میں کمسن بچے کو خواجہ سرا نے ہلاک کردیا تھا اور پہاڑی شریف حدود میں بھی ایک بچے کو ہلاک کرنے کا واقعہ منظر عام پر آیا جس کی جوابی کارروائی میں دو خواجہ سراؤں کو کلثوم پورہ میں قتل کردیا گیا تھا ۔ شہر میں زنخوں کی سرگرمیاں دن بہ دن عروج پر پہونچ رہی ہیں اور ان پر روک لگانے میں پولیس عملاً ناکام دکھائی دے رہی ہے جس کے سبب شہریوں میں تشویش پیدا ہوگئی ہے ۔ پولیس کو چاہئے کہ وہ شہریوں کو خواجہ سراؤں کی ہراسانی سے راحت فراہم کرنے کے اقدامات کو انجام دینا چاہئے ۔۔ ع