شہر میں وقفہ وقفہ سے تیز بارش، عثمانیہ ہاسپٹل میںپانی داخل

,

   

وارڈز جھیل میں تبدیل، مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا، نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے عوام پریشان

حیدرآباد۔ بارش نے شہر حیدرآباد کو جھیل میں تبدیل کردیا اور موجودہ وبائی امراض کے دور میں شہر حیدرآباد کے کئی علاقو ںمیں پانی جمع ہونے کے علاوہ عثمانیہ دواخانہ میںپانی کے ابل پڑنے سے حالات انتہائی ابتر ہوگئے ہیں۔ گذشتہ شب سے جاری بارش کے سبب شہر کے کئی نشیبی علاقوںمیں پانی جمع ہونے کا شکایات موصول ہوئی ہیں اور عثمانیہ دواخانہ میں نہ صرف آؤٹ پیشنٹ بلکہ ان پیشنٹ بلاک میں بھی پانی داخل ہوگیا اور دواخانہ کی تمام راہداریوں میں پانی جمع ہوگیا جس کے سبب دواخانہ میں خدمات انجام دینے والا عملہ کئی گھنٹوں تک مریضوں کے قریب نہیں پہنچ پایا۔دواخانہ میں پانی جمع ہونے کے بعد مریضوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ دواخانہ عثمانیہ میں پانی کی نکاسی کیلئے پہنچنے والے ایمرجنسی عملہ کو بھی مشکلات پیش آرہی تھیں کیونکہ کسی عمارت میں پہلی مرتبہ ایسی صورتحال دیکھی گئی جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاوہ علامات کے ساتھ شریک مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دواخانہ سے پانی کے بہاؤ کی جو ویڈیوز سوشل میڈیا پر گشت کررہی ہیں انہیں دیکھتے ہوئے یہ کہا جارہا ہے کہ دواخانہ میں کوئی سیوریج نظام کارکرد ہی نہیں ہے اسی لئے دواخانہ کے باب الداخلوں سے پانی بہہ کرنکل رہا تھا۔ حیدرآباد میں ہوئی بارش کی پیمائش کے سلسلہ میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کوئی اعداد و شمار جاری نہیں کئے گئے تاہم محکمہ موسمیات کی اطلاع کے مطابق 87 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔4 بجے تک سب سے زیادہ بالا نگر میں 87.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، کوکٹ پلی میں77 اور بیگم پیٹ میں 60.5ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔19 جولائی تک اوسط تا شدید بارش کی پیش قیاسی بھی کی گئی ہے۔گذشتہ شب سے بارش کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری ہے اور ہلکی اور تیز بارش کے سبب شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس کے مریضوںکی بڑھتی ہوئی تعداد کے دوران بارش کے پانی کے جمع ہونے کی شکایات کے علاوہ دواخانوں میں پانی کی نکاسی کا انتظام ممکن نہ بنائے جانے پر حیرت کا اظہار کیا جارہاہے۔ شہر حیدرآباد میں بارش کے سبب سڑکوں پر ٹریفک بھی محدود دیکھی گئی ہے ۔ جاریہ بارش میں کافی ٹھنڈک اور سردی کے علاوہ سرد ہوائوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ شہر کے کئی نشیبی علاقو ںمیں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عملہ کو پانی کی نکاسی کے اقدامات میں مصروف دیکھا گیا لیکن پرانے شہر کے کئی علاقو ںمیں مکانوں اور تجارتی اداروں میں پانی داخل ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ملک پیٹ ، حسینی علم ‘ دودھ باؤلی اور دیگر علاقوں میں بھی مسلسل بارش کے سبب پانی جمع ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں جبکہ تاڑبن ‘ کالا پتھر ‘ کنگس کالونی ‘ تالاب کٹہ اور یاقوت پورہ کے علاقوں میں پانی کی نکاسی کے سلسلہ میں جی ایچ ایم سی کو متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں بارش کے سبب کوئی بھاری نقصانات کی اطلاع نہیںہے۔