شہر میں ٹیکسی کرایوں پر لینے کا رجحان کم

   

ملک کی معاشی ابتری سے ٹیکسی صنعت پر منفی اثرات
حیدرآباد۔17 ڈسمبر(سیاست نیوز) ملک میں معاشی ابتری کے حالات کے اثرات اب ٹیکسی صنعت کے علاوہ ادویات سازی اور دیگر صنعتوں پر بھی مرتب ہونے لگے ہیں اور ان منفی اثرات کا اثر سرکاری خزانوں پر بھی ہونے لگا ہے ۔ ہندستان میں معاشی ابتری کی صورتحال کے سبب ملک کی بیشتر ریاستوں میں بھی معاشی ابتری کے حالات پیدا ہونے لگے ہیں اور ان حالات سے نمٹنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے باوجود بھی کوئی مثبت نتائج برآمد نہیں ہو رہے ہیں بلکہ حالات مزمید ابتر ہوتے جا رہے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ شہر حیدرآباد میں گذشتہ چند برسوں کے دوران اولا اوبر کے علاوہ ٹیکسی صنعت کو جو فروغ حاصل ہوا ہے اس میں تیزی سے گراوٹ ریکارڈ کی جانے لگی ہے اور ٹیکسی ڈرائیور جو کہ اپنی گاڑیوں کے مالک بھی ہیں وہ اپنی گاڑیوں کے نمبر پلیٹ جو زرد ہوا کرتے ہیں انہیں سفید کروانے لگے ہیں تاکہ انہیں بار بار سرکاری ٹیکس ادا نہ کرنا پڑے اور وہ اپنی گاڑیوں کو کرایہ پر چلائی جانے والی گاڑیوں کے بجائے خانگی گاڑیوں میں تبدیل کرنے لگے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ شہر حیدرآباد میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران ہزاروں ایسی درخواستیں وصول ہوچکی جن میں محکمہ ٹرانسپورٹ سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ زرد رنگ کی نمبر پلیٹ کو سفید رنگ کی نمبر پلیٹ میں تبدیل کرتے ہوئے ٹیکسی میں چلائی جانے والی کاروں کو خانگی کاروں میں تبدیل کیا جائے ۔بتایا جاتا ہے کہ بعض کمپنیو ںکی جانب سے جو گاڑیاں ٹیکسی نمبر پلیٹ کے ساتھ چلاتے ہوئے اپنے ملازمین کی آمد و رفت کے لئے استعمال کی جاتی تھیں ان کے نمبر پلیٹ بھی تبدیل کروائے جانے لگے ہیں تاکہ سالانہ ٹیکس سے محفوظ رہ سکیں۔ ماہرین کا کہناہے کہ ٹیکسی صنعت میں دیکھے جارہے اس رجحان کے سبب یہ کہا جا سکتا ہے کہ ملک میں اب ٹیکسی صنعت بحران کا شکار ہونے جارہی ہے اسی طرح ادویات سازی کی صنعت کو بھی بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ان حالات میں اس صنعت سے وابستہ کمپنیوں کی جانب سے اخراجات میں کمی کے نام پر ملازمین کو ترک ملازمت کی نوٹس جاری کی جانے لگی ہے۔ علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ان کمپنیوں کی جانب سے ادویات سازی کو محدود کرتے ہوئے تحقیق سے اجتناب کی پالیسی اختیارکی جانے لگی ہے جو کہ اس صنعت میں بد ترین بحران کی علامت ہے اس کے علاوہ دیگر صنعتوں کی حالت میں بھی گراوٹ ریکارڈ کی جارہی ہے۔