شہر میں چائے کی قیمت میں 5 روپئے اضافہ کا فیصلہ

   

25 مارچ سے عمل آوری ، پکوان گیاس و دیگر اشیاء کے مہنگے ہونے کا اثر

حیدرآباد۔22 مارچ(سیاست نیوز) مہنگائی میں ہونے والے اضافہ بالخصوص پکوان گیاس کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کے بعد دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں موجود چائے نوشی کے شائقین کے لئے مشکل وقت آنے لگا ہے کیونکہ دونوں شہروں کی بیشتر ہوٹلوں میں چائے کی قیمت میں 5روپئے اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈیزل ‘ پٹرول ‘ گیاس ‘ خوردنی تیل کے علاوہ کئی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد دونوں شہرو ںمیں ہوٹل مالکین نے چائے کی قیمتوں میں بھی اضافہ کا فیصلہ کیا ہے اور شہر کی کئی سرکردہ ہوٹلوں میں چائے کی قیمت میں اضافہ کردیا گیا ہے اور بعض ہوٹلوں میں 25 مارچ سے اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جاریہ ماہ کے اواخر تک دونوں شہروں کے بیشتر تمام ہوٹلوں میں ایرانی چائے کے علاوہ زعفرانی چائے کی قیمت میں بھی 5روپئے کا اضافہ ہوجائے گا۔ہوٹل مالکین کا کہناہے کہ چائے کی قیمتوں میں سال 2019 کے بعد اب اضافہ کیا گیا ہے جبکہ کورونا وائرس کے دوران ہوٹلوں کی جانب سے چائے کی قیمتوں میں اضافہ کرنے سے گریز کیا گیا تھا حالانکہ مسلسل کئی ماہ تک کاروبار بند ہونے کے باوجود انہیں شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا تھا ۔شہر حیدرآباد کی ایک سرکردہ ہوٹل کے ذمہ دار نے بتایا کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران دودھ‘ چائے کی پتی ‘ شکر کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور کمرشیل پکوان گیاس کی قیمتوں میں حکومت کی جانب سے متعدد مرتبہ اضافہ کیا جاچکا ہے لیکن اس کے باوجود چائے کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا لیکن اب جو صورتحال پیدا ہورہی ہے اس میں ہوٹل مالکین کو نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اسی لئے انہوں نے آپسی مشاورت کے بعد چائے کی قیمت میں 5 روپئے کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شہر میں زعفرانی چائے کے علاوہ کلہڑ میں چائے فروخت کرنے والے ایک تاجرنے بتایا کہ چائے کی تیاری میں استعمال ہونے والے اشیاء بالخصوص پکوان گیاس کی قیمتوں میں ہونے والے بے تحاشہ اضافہ کے سبب چائے کی قیمت میں اضافہ پر وہ بھی مجبور ہوچکے ہیں۔ماہ رمضان المبارک کی آمد سے عین قبل شہر حیدرآباد میں خوردنی تیل کی قیمتو ںمیں اضافہ کے بعد اب چائے کی قیمت میں 5 روپئے کے اضافہ کا فیصلہ شہریوں کے لئے انتہائی تکلیف دہ ثابت ہوسکتا ہے لیکن ہوٹل کے ذمہ داروں نے شہر حیدرآباد میں بھی اب سنگل چائے کا کلچر روشناس کروانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ 20 روپئے میں چائے مہنگی نہ محسوس ہو ۔ہوٹل مالکین کا کہناہے کہ 15 روپئے چائے کی قیمت زائد از 3سال رہی اور اب 5روپئے کے اضافہ کے ساتھ حیدرآباد میں چائے کی قیمت 20 روپئے کو پہنچ چکی ہے۔م