جی وجیہ لکشمی کی برہمی عوامی شکایت کے بعد متعلقہ عہدیدار معطل
حیدرآباد :۔ ہر سال دستیاب ہونے والے سوچھ سرویکشنا ریکنگ کے لیے دوڑ دھوپ کرنے والے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی حقیقی صورتحال ابتر ہوگئی ہے ۔ مسلسل دن سے اچانک دورہ کرنے والی مئیر حیدرآباد جی وجیہ لکشمی کو ہر طرف کچرے کے انبار اور صفائی کے ناقص انتظامات نظر آئے ۔ مختلف علاقوں کے عوام نے انہیں مناسب انداز میں کچرے کی عدم نکاسی کی شکایت کی ۔ نمبولی اڈہ کے عوام نے سوچھ آٹو والوں کی جانب سے گھروں سے کچرا نہ لیجانے کی شکایت کی جس پر مئیر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایف آئی ( سینیٹری فیلڈ اسسٹنٹ ) کو معطل کرنے کی ہدایت دی ۔ سکندرآباد زونل کمشنر سرینواس ریڈی نے ہدایت کے مطابق متعلقہ عہدیدار کے خلاف کارروائی کی ۔ ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کی ہدایت پر مئیر حیدرآباد شہر کے مختلف علاقوں کا اچانک دورہ کرتے ہوئے صاف صفائی کے کاموں کا جائزہ لے رہی ہے ۔ شہر کے کئی علاقوں میں صفائی کے ناقص انتظامات ہیں ۔ ڈی سیز ، اے ایم او ایچ ، ایس ایف اے کی جانب سے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے ۔ صفائی کا عملہ من مانی کررہا ہے ۔ بائیو میٹرک حاضری نظام برائے نام ہو کر رہ گیا ہے ۔ جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں ۔ صرف سوچھ ریکنگ پر توجہ دی جارہی ہے جب بھی سوچھ سرویکشنا ٹیم شہر حیدرآباد کا دورہ کررہی ہے تب تھوڑا بہت صاف صفائی پر توجہ دی جارہی ہے ۔ یہی نہیں اطلاعات کے شعبہ مارکس حاصل کرنے کے لیے عوام کے بجائے جی ایچ ایم سی عملہ اپنی ذمہ داریوں سے لاپرواہی کرتے ہوئے فیڈ بیاک روانہ کرنے پر ساری توجہ مرکوز کررہا ہے تو کیا صورتحال اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔ جی ایچ ایم سی عملہ کی جانب سے رینک پر جتنی توجہ دی جارہی ہے ۔ اتنی توجہ عوامی مسائل کی یکسوئی پر نہیں دی جارہی ہے ۔ عوام کی شکایت عام ہوگئی ہے کہ کچرے اور عدم صفائی کے تعلق سے شکایت کرنے پر جی ایچ ایم سی کے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے نہ کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کیا جارہا ہے اور نہ ہی کسی کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ۔۔