شہر کے پانچ اسمبلی حلقہ جات کے بی جے پی ٹکٹ کیلئے اہم دعویدار

   

بنڈارو دتاتریہ کی دختر اور پی وی نرسمہا راؤ کے پوترے کی مشیرآباد حلقہ پر نظر،گوشہ محل سے وکرم گوڑ کی مساعی
حیدرآباد ۔ یکم ستمبر(سیاست نیوز) بی جے پی نے تلنگانہ اسمبلی چناؤ کیلئے پارٹی امیدواروں کی فہرست کو قطعیت دینے کا کام شروع کردیا ہے ۔ مختلف ذرائع سے سروے کی بنیاد پر امیدواروں کے ناموں کو قطعیت دی جائے گی۔ حالیہ دنوں میں بی جے پی برسر اقتدار ریاستوں کے 100 ارکان اسمبلی نے تلنگانہ کا دورہ کرتے ہوئے مقامی بی جے پی قائدین اور عوام سے ملاقات کی تھی۔ ارکان اسمبلی نے مقامی سطح پر مقبول اور کامیابی کی اہلیت رکھنے والے امیدواروں کے ناموں کی پارٹی سے سفارش کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی نے پہلی فہرست میں پانچ اسمبلی حلقہ جات کے امیدواروں کے نام شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ وہ حلقہ جات ہیں جہاں 2014 ء میں بی جے پی امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ مشیرآباد اور عنبر پیٹ اسمبلی حلقہ جات کی پارٹی کے دو سینئر قائدین نمائندگی کرچکے ہیں۔ ڈاکٹر لکشمن جو اترپردیش سے راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ مشیر آباد اور موجودہ بی جے پی صدر کشن ریڈی عنبر پیٹ سے کامیاب ہوئے تھے۔ 2018 ء اسمبلی انتخابات میں دونوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کشن ریڈی نے 2019 ء میں سکندرآباد لوک سبھا حلقہ سے کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی میں ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کشن ریڈی اور ڈاکٹر لکشمن اسمبلی کیلئے مقابلہ کریں گے ۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں قائدین نے ان حلقوں سے بعض ناموں کی سفارش کی ہے۔ بی جے پی میں مشیر آباد حلقہ کیلئے پانچ دعویدار ہیں جن میں بعض کارپوریٹرس شامل ہیں۔ گورنر ہریانہ بنڈارو دتاتریہ کی دختر وجئے لکشمی نے مشیر آباد حلقہ سے اپنی دعویداری پیش کی ہے۔ خیریت آباد نشست کیلئے جہاں 2014 ء میں سی ایچ رام چندر راؤ نے کامیابی حاصل کی تھی ، وہاں اس مرتبہ تین نئے دعویدار پیداہوچکے ہیں۔ سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ کے پوترے این وی سبھاش اور بی سی قائدین پی گوردھن اور رمن گوڑ نے خیریت آباد سے ٹکٹ کا مطالبہ کیا ہے ۔ بی جے پی قیادت موجودہ صورتحال میں امیدوار کے انتخاب کے بارے میں الجھن کا شکار ہیں۔ اپل اسمبلی حلقہ میں جہاں 2014 ء میں این وی ایس ایس پربھاکر نے کامیابی حاصل کی تھی ، وہ دوبارہ مقابلہ کی تیاری کر رہے ہیں ۔ گوشہ محل اسمبلی حلقہ کیلئے سابق وزیر مکیش گوڑ کے فرزند وکرم گوڑ نے اپنی دعویداری پیش کی ہے۔