شیخ صالح الفوزان سعودی عرب کے مفتی اعظم مقرر

,

   

وہ مرحوم مفتی شیخ عبدالعزیز الشیخ کے جانشین ہیں جو 23 ستمبر کو انتقال کر گئے تھے۔

ریاض: حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے ایک شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے معروف اسلامی اسکالر شیخ صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان کو سعودی عرب کا نیا مفتی مقرر کیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی (SPA) نے جمعرات 23 اکتوبر کو اعلان کیا کہ ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود کی تجویز پر یہ تقرری کی گئی۔

حکم نامے کے تحت شیخ الفوزان سینئر سکالرز کی کونسل کے چیئرمین اور وزیر کے عہدے کے ساتھ جنرل پریذیڈنسی آف سکالرلی ریسرچ اینڈ افتا کے صدر بھی ہوں گے۔

یہ تقرری شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ الشیخ کے انتقال کے بعد ہوئی ہے، جنہوں نے 23 ستمبر کو 82 سال کی عمر میں اپنی وفات تک مفتی اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان کی تقرری مملکت کی مذہبی قیادت میں ایک اہم لمحہ ہے، کیونکہ وہ سعودی عرب کے چوتھے مفتی ہیں۔

شیخ صالح الفوزان کون ہیں؟
شیخ صالح الفوزان، 1935 میں الشمسیہ، القاسم کے علاقے میں پیدا ہوئے، سعودی عرب کے سب سے معزز اسلامی اسکالرز میں سے ایک ہیں۔

اس نے کم عمری میں ہی شیخ حمود بن سلیمان الطلال کی رہنمائی میں قرآن حفظ کیا اور بریدہ اور ریاض میں اپنی تعلیم حاصل کی، 1961 میں شریعت میں ڈگری حاصل کی۔

بعد میں انہوں نے فقہ (اسلامی فقہ) میں ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں حاصل کیں، وراثت اور غذائی احکام میں مہارت حاصل کی، اور اعلیٰ ادارہ عدلیہ کے ڈائریکٹر بن گئے۔

شیخ الفوزان نے اپنے پورے کیرئیر کے دوران کئی اہم عہدوں پر فائز رہے جن میں سینئر سکالرز کی کونسل، مستقل کمیٹی برائے علمی تحقیق و افتا اور مسلم ورلڈ لیگ کے تحت اسلامی فقہ کونسل کی رکنیت شامل ہے۔

اپنے علمی کاموں اور مذہبی تعلیمات کے لیے مشہور، وہ طویل عرصے سے چلنے والے ریڈیو پروگرام “نور الا الدرب” کے پیچھے بھی آواز ہیں، جو پوری مسلم دنیا کے سامعین کو تعلیم اور ترغیب دیتا رہتا ہے۔