پاپولر میرٹھی
پھر فیل …!
اس مرتبہ بھی آئے ہیں نمبر تیرے تو کم
رسوائیوں کا میری دفتر بنے گا تو
بیٹے کے سر پہ دیکے چپت باپ نے کہا
پھر فیل ہوگیا ہے منسٹر بنے گا تو
…………………………
جاوید نظام آبادی
خاندانی ہے …!!
بات نانا کو یہ بتانی ہے
گُلبدن کی حَسین نانی ہے
عقد اُولی ہے، عقدِ ثانی ہے
کتنی رنگین یہ جوانی ہے
حُور سمجھا ہے کالی مینا کو
یہ جوانی بھی کیا دیوانی ہے
وہ ہکلاتا ہے بات کرنے پر
یہ مرض اِس کو خاندانی ہے
رنگ گِرگِٹ کی طرح وہ بدلے
اس کا لہجہ بھی زعفرانی ہے
یُوں تو دِکھتا ہے وہ بڑا ہینڈسم
چال اُس کی مگر زنانی ہے
ایک بیوی کی شکل میں جاویدؔ
زندگی بھر کی اک کہانی ہے
…………………………
صرف گدھوں کے لئے …!!
٭ راستے میں بھیڑ دیکھ کر گُھڑ سوار رُک گیا اور ایک آدمی سے پوچھا : ’’کیوں بھئی ! یہاں یہ بھیڑ کیسی اور کیوں ہے ؟ جواب ملا : ’’یہاں تعلیمی ڈگریاں فروخت ہورہی ہیں ‘‘
گُھڑ سوار نے اپنے لئے ایک ڈگری خریدی، پھر کچھ سوچ کر اس نے کہا : ’’ایک ڈگری میرے گھوڑے کے لئے بھی دینا ۔ جواب ملا ، یہ ڈگری گھوڑوں کے لئے نہیں ہے ۔ یہاں صرف گدھوں کو ہی ڈگری دی جاتی ہے …!! ‘‘ ۔
شاہین بیگم ۔ عادل آباد
…………………………
فیس میں بنوں گا …!!
باپ : بیٹا آپ کو پڑھانے کیلئے پیسے بہت خرچ ہوئے اب تم نوکری کررہے ہو ، تنخواہ مجھے دینا ۔
بیٹا : نہیں ہوسکتا ! اب آپ پڑھیئے فیس میں ادا کروں گا …!!
مسعود ۔ اندولی
…………………………
مشتاقیات …!!
٭ ماہر نفسیات کے مطابق 80 فیصد سفید داڑھی والے بوڑھوں کے ساتھ کوئی ہم عمر عورت 2 دن ہنس کر بات کرے تو تیسرے دن وہ داڑھی کو کالا کرلیتے ہیں ۔
(مشتاق احمد یوسفی )
نجیب احمد نجیب ۔ حیدرآباد
…………………………
جب تک …!!
٭ مُرغ نے مُرغی سے کہا : ’’جب تک لوگوں کے گھر کے فریج میں بقرعید کا گوشت ہے، چلو تب تک ہم محفوظ ہیں ۔ اس لئے تب تک موج مستی منالیں …!!‘‘
…………………………
ہم مر گئے تھے …!!
٭ مُرغی نے بطخ سے شادی کرلی تو مُرغ ناراض ہوکر بولا کیا ہم مرگئے تھے جو تم نے بطخ سے شادی کرلی ؟
تو مرغنی بولی میری تو بہت خواہش تھی کہ صرف تم سے ہی شادی کرو لیکن گھر والوں کی خواہش تھی کہ لڑکا نیوی میں ہو …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
ایک ہی گھر!!
جج : (ملزم سے ) ’’تم ہر بار ایک ہی گھر میں کیوں پکڑے جاتے ہو ؟‘‘ملزم : ’’جناب !میں اس گھر کا فیملی چور ہوں…!!‘‘
سید حفیظ الرحمن ۔ پھولانگ ، نظام آباد
…………………………
جی ہاں!!
٭ برطانیہ کے مشہور سیاست داں چرچل سے ایک لیڈی رپورٹر نے پوچھا ’’چرچل صاحب ! آپ کو یقینا بہت خوشی ہوتی ہوگی کہ آپ کی تقریر ہو تو جلسہ گاہ میں تِل دھرنے کی جگہ نہیں رہتی ‘‘۔
چرچل نے جواب دیا : ’’جی ہاں ! لیکن یہ بات میرے ذہن میں رہتی ہیکہ اگر مجھے پھانسی دی جارہی ہو تو ہجوم اس سے بھی چار گنا زیادہ ہوگا‘‘۔
نایاب شبنم۔ نرمل
…………………………