شیشہ و تیشہ

   

حسن عسکری
مزاحیہ غزل ( بی پی )
اچھّے اچھوں کو بھی بستر پر لٹادیتا ہے بی پی
بڑھ جائے یا کم ہو تو رُلا دیتا ہے بی پی
باتیں کوئی ٹنشن کی کرے ، ہم سے تو یارو
فی الفور رنگ اپنا دکھا دیتا ہے بی پی
چیک اپ بھی تو کرنا ہے ضروری کبھی کبھار
بس ڈاکٹر کی فیس بڑھا دیتا ہے بی پی
جب سے ہوا ہوں مبتلا اس مرض میں یارو
چڑھتا ہے جب ، بیگم سے لڑا دیتا ہے بی پی
میں چار گام چل کے بھی تھک جاتا ہوں اکثر
کمبخت مجھ کو یونہی تھکا دیتا ہے بی پی
بیگم نے کہا بیمہ کے کاغذ تو بتانا
اکثر مزار خود کی دکھا دیتا ہے بی پی
زردار ہو ، غریب ہو ، یا ہو کوئی جوان
سب کو بہت ضعیف بنادیتا ہے بی پی
جینا حرام کردیا بی پی کے زور نے
کم ہو یا ہو زیادہ ، سزا دیتا ہے بی پی
بی پی میں اور بیوی میں کیا فرق ہے حسنؔ
بیوی کو بلاتا ہوں تو ، آجاتا ہے بی پی
…………………………
فردِ جرم …!!
٭ ایک ملزم نے عدالت کو بتایا کہ اسے لاڈ و پیار نے بگاڑا ، دوستوں کی صحبت نے خراب کیا ، نظرانداز کرنے والوں نے حوصلہ افزائی کی ، درگزر کرنے والوں نے جرات دی ، خواہشوں نے حرکت دی ، اُمنگوں نے قدم اُٹھانے پر مجبور کیا ، آرزوں نے کہیں کا نہ چھوڑا اور حسرتوں نے یہاں تک پہنچادیا چنانچہ مجرم میں نہیں وہ ہیں جن کا میرے خلاف فردِ جرم میں نام نہیں …!!
محمد خواجہ معین الدین ۔ سدی پیٹھ
…………………………
کیا اُس نے مجھے روکا تھا …!؟
٭ بیوی شوہر سے بولی … میرا بھائی ایک آوارہ بدمزاج جاہل لڑکی سے شادی کرنے جارہاہے ، ایک آپ ہی اُسے روک سکتے ہیں …!!شوہر بولا میں کیوں روکوں جب میں تم سے شادی کرنے جارہا تھا ، کیا اُس نے مجھے روکا تھا …!!
رشید شوقؔ ۔ بانسواڑہ
…………………………
کچھ نہیں …!!
بیوی : چلو اُٹھو چائے بناؤ ؟
شوہر اُٹھ کر سیدھا باہر جانے لگا …!
بیوی : کہاں جارہے ہو …؟
شوہر : وکیل کے پاس ، تم سے چھٹکارا پانے کیلئے …! تھوڑی دیر کے بعد شوہر گھر واپس آیا اور چائے بنانے لگا ۔
بیوی نے کہا : کیا ہوا …!؟
شوہر : کچھ نہیں ! وکیل صاحب برتن دھو رہے تھے …!!
اختر عبدالجلیل ۔ محبوب نگر
…………………………
کس نے دیکھا …!؟
٭ بینک میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو ایک آدمی کے پاس آیا اور پوچھا ، کیا تم نے مجھے ڈاکہ ڈالتے ہوئے دیکھا ہے …!؟
آدمی نے جواب دیا کہ ہاں میں نے دیکھا ہے …! یہ سنتے ہی ڈاکو نے اُسے گولی ماردی۔ پھر دوسرے آدمی کے پاس آیا اور پوچھا : ’’کیا تم نے مجھے ڈاکہ ڈالتے ہوئے دیکھا ہے …!؟آدمی : نہیں ، میں نے نہیں دیکھا لیکن وہ سامنے میری بیوی کھڑی ہے ، اُس نے دیکھا ہے …!!
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
…………………………
طریقہ بتاؤ …!!
٭ جج (ملزم سے): تم پر الزام ہے کہ تم نے دس سال تک اپنی بیوی کو ڈرا دھمکا کر اپنے کنٹرول میں رکھا۔
ملزم: لیکن جج صاحب…!!
جج: صفائی نہیں، مجھے صرف طریقہ بتاؤ۔
محمد امتیاز علی نصرت، پداپلی
…………………………
میں بھی آرہا ہوں …!!
٭ بیوی اپنے شوہر کے روز روز کے جھگڑوں سے تنگ آکر غصے سے اپنے کپڑوں سے بھرا ہوا سوٹ کیس لیکر گھر سے نکل رہی تھی ۔
شوہر : ٹھہرو …! میں بھی آرہا ہوں … !
بیوی غصے سے تم کیوں …!؟
شوہر : بیگم آپ کا یہ سوٹ کیس کافی وزن دار ہے ، میں اُس کو اُٹھاکر آٹو رکشہ میں رکھنے کیلئے آرہا ہوں …!!
سالم جابری ۔ آرمور
…………………………