شیشہ و تیشہ

   

سرفراز شاہد
نہلے پہ دہلا
دیکھا جو زلف یار میںکاغذ کاایک پھول
میںکوٹ میں گلاب لگاکر چلا گیا
پوڈر لگاکے چہرے پہ آئے وہ میرے گھر
میں ان کے گھر خضاب لگاکر چلا گیا
…………………………
مزمل گلریزؔ
توبہ توبہ …!!
کس قدر بڑھ گئی گرانی توبہ توبہ
ہر شخص کو ہے پریشانی توبہ توبہ
ہر نوجوان مبتلا ہے محبت میں
ہائے کیا چیز ہے جوانی توبہ توبہ
گھر کے سامنے ہے ڈھیر کچرے کا
پڑوسن کی ہے مہربانی توبہ توبہ
موسم گرما میں تھا خشک سالی کا راج
آج ہر طرف ہے پانی ہی پانی توبہ توبہ
لڑکے اور لڑکیوں میں ہے تمیز مشکل
ہر شکل لگتی ہے زنانی توبہ توبہ
شوہر کی حیثیت ہے ربر اسٹامپ جیسی
ہر بیوی کی ہے آج حکمرانی توبہ توبہ
خلوص و محبت سے نہیں سرورکار اب
دنیا ہے دولت کی دیوانی توبہ توبہ
نوجوانوں کا زبان پر نہیں کنٹرول
کرتے ہیں ہر دم بدزبانی توبہ توبہ
دعوتیں اُڑاکر نام رکھتے ہیں گلریزؔ
عادت ہے یہاں کی پرانی توبہ توبہ
…………………………
آپ ہی ٹھیک ہیں …!!
٭ ایک مولوی صاحب اور اُن کی بیگم صاحبہ ڈنر کے بعد چہل قدمی کررہے تھے ۔ اُس دوران مولوی صاحب نے معاشرتی پہلو پر گفتگو کرتے ہوئے اچانک اپنی لیاقت ثابت کرنے کے لئے بیگم صاحبہ سے دریافت کیا : ’’آپ کو خوبصورت خاوند چاہئے تھا یا عقلمند…؟‘‘
بیگم صاحبہ نے جواب دیا : ’’دونوں ہی نہیں ، بس آپ ہی ٹھیک ہیں …!!‘‘
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
ڈسپلن…!!
٭ ایک فوجی چھٹی میں گھر آیا اور اس نے بھینس خریدی ۔ وہ جب بھی بھینس کو چرانے جاتا تو بھینس بھاگ جاتی ۔ ایک دن اُس نے بھینس کو بہت مارا ۔ بیوی بولی : ’’مت مارو نہیں تو دودھ نہیں دے گی ۔
فوجی : مجھے دودھ نہیں ڈسپلن Disciplineچاہئے ۔
نامعلوم حیدرآبادی
…………………………
ایک پل …!!
٭ اگر کوئی عورت یہ بولتی ہے کہ میں اپنے بچوں کو اپنے شوہر سے زیادہ چاہتی ہوں تو وہ جھوٹ بول رہی ہے کیونکہ وہ اپنے بچوں کو گھنٹوں پڑوسن کے پاس چھوڑکر جاتی ہے لیکن شوہر کو ایک پل وہاں نہیں چھوڑتی !
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
تھی سو دال …!!
٭ تنخواہ یاب کلرک کے مہینے کے آخری دن چل رہے تھے ، گھر میں صرف ایک ہی سالن بنا تھا ار وہ بھی پتلی دال تھی کہ گھر میں مہمان آ دھمکے ۔ میاں بیوی کافی پریشان ہوگئے کہ ڈنر کا کیا ہوگا ۔ دونوں نے مل کر یہ طئے کیا کہ بیوی باورچی خانے میں جاکر زور سے کوئی برتن گراکر آواز کرنا اور میں پوچھوں گا کیا بات ہے ؟ کیا ہوا ؟ اور تم کہنا کہ مرغ کا سالن گرگیا تو میں کہوں کا کوئی بات نہیں ’’دال لے آؤ ‘‘ تو بیوی نے کہاکہ مجھ سے جھوٹ نہیں بولا جائے گا ۔ ایسا کرو تم کچن میں جاؤ اور برتن گرادو برتن گرنے کی آواز پر میں پوچھوں گی کیا ہوا ۔ شوہر جو آج تک کبھی باورچی خانہ میں قدم بھی نہیں رکھا تھا ۔ بیوی کے کہنے پر مجبوراً باورچی خانہ چلا گیا اور حسب پروگرام زور دار برتن کی آواز آئی تو بیوی نے پوچھا ’’کیا ہوا ؟ ‘‘ تو شوہر نے جواب دیا : ’’وہ تھی سو دال بھی گرگئی …!!‘‘
امجد علی ۔ ایرہ گڈہ
…………………………
کہیں کے نہیں …!!
٭ بس میں سوار ایک شخص سے قریبی سیٹ پر بیٹھے شخص نے پوچھا :
’’کہاں کے ہو …؟‘‘
کہنے لگا : ہمارا بیاہ ہوگیا ہے اور اب ہم کہیں کے نہیں رہے …!!
نجیب احمد نجیب ۔ حیدرآباد
…………………………