شیشہ و تیشہ

   

خواہ مخواہ حیدرآبادی
پرہیز …!!
مانگ کر تحفۂ نایاب لیا ہے جس نے
روئیگا وہ دلِ بیتاب لیا ہے جس نے
خواہ مخواہؔ بس وہی ہنسنے سے کرے گا پرہیز
قبض ہے جس کو یا جلاب لیا ہے جس نے
…………………………
شبیر علی خان اسمارٹؔ
مزاحیہ غزل
میں نے بیوی سے جو لڑائی کی
نسبتی بھائی نے پٹائی کی
سارا پیسہ گیا دواؤں میں
اس نے اُوپر کی جو کمائی کی
غصہ بیوی کا ہوگیا ٹھنڈا
میں نے منّت جو انتہائی کی
ذہن میں میرے آگئے لیڈر
بات نکلی ہے جو قصائی کی
شادی کرکے میں پھنس گیا اسمارٹؔ
کوئی صورت نہیں رہائی کی
…………………………
میٹھا بول …!!
٭ بیوی: سنو جی…! آپ نے کام والی کو کوئی میٹھا بول بولا ہے کیا…؟
شوہر: نہیں تو کیوں کیا ہوا…؟
بیوی: کل تک مجھے بھا بھی بلاتی تھی آج باجی بلا رہی ہے…!!
محمد امتیاز علی نصرت ۔ پداپلی
…………………………
فرینڈ ریکویسٹ …!!
٭ آج ایک لڑکے کی فرینڈ ریکویسٹ آئی میں نے Accept کر لی … !
کچھ دیر بعد وہ مجھے Block کر گیا
پوچھو کیوں…؟
چلو میں آپ کو تفصیل بتاتی ہوں …!!
کہتا تھا کیا حال ہے …؟
میں نے کہا جی بس آپ کا ہی خیال ہے…؟
پھر بولا آپ کا Whatsapp ہے…؟
میں نے بولا نہیں ۔ تو بولا بناؤ ناں…!
میں نے کہا اچھا اب کوئی گھر پر نہیں ہے آتے ہیں تو کسی سے ریسپی پوچھ کے بناؤں گی ۔
بولا کیوں آپ کا Play store نہیں ہے؟
میں بولی نہیں جی ہمارے محلے میں بس ایک ہی کرانہ اسٹور ہے …!!
اس کے بعد سے بھائی کی I’d show نہیں ہو رہی…!!
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
ممانی انکل …!!
٭ فیشن میں آج کل ہر دو جنس کا مشترکہ لباس و حلیہ والے شخص نے دستک دیا ۔ یہ سن کر باپ نے بیٹے سے کہا کہ دیکھو کون آیا ہے …؟
بیٹا گداز جینس پائینٹ و ٹی شرٹ میں ملبوس چوٹی نما سنوارے بال ، گلے میں سونے کی نظر آتی ہوئی زنجیر ، کان میں بالی اور بڑی بڑی مونچھ دیکھ کر کہا : ’’ابا ! ممانی ، انکل آئے ہیں … ‘‘۔
امجد علی ۔ ایرہ گڈہ
…………………………
میرے خلاف …!!
٭ ایک پروفیسر ریٹائرمنٹ کے بعد اسمبلی کی سیٹ پر الیکشن میں حصہ لیا تو اسے صرف 3 ووٹ ملے … ! اس نے حکومت سے سکیورٹی کا مطالبہ کیا تو پولیس نے سمجھاتے ہوئے کہا …! ’’سر ! جسے صرف 3 ووٹ ملے اُسے سکیورٹی کی کیا ضرورت اور ہم آپ کو کیسے سکیورٹی دے سکتے ہیں …!؟
پروفیسر صاحب بولے : ’’جب شہر میں اتنے سارے لوگ میرے خلاف ہیں تو سکیورٹی کی سب سے زیادہ ضرورت تو مجھے ہے ! لہذا مجھے سکیورٹی ملنی چاہئے …!!‘‘
فرحان اختر ۔ کاماریڈی
…………………………
تم سے پہلے !!
٭ نئی نویلی دلہن اپنے شوہر سے بولی ’’سرتاج میں اتنی بڑی حویلی میں کیسے اکیلی رہوں گی ؟ آپ ایسا کریں کہ میری امی کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے یہاں بلوالیں تاکہ میں آپ کے دفتر جانے کے بعد بوریت کا شکار نہ ہوسکوں ‘‘۔
شوہر آہستہ سے مسکراتے ہوئے بولا ’’ڈیئر ! تم میرے دفتر جانے کے بعد بالکل بور نہیں ہوگی کیونکہ تم سے پہلے میری تین بیویاں اس حویلی میں موجود ہیں‘‘۔
مبشر سید ۔ چنچل گوڑہ
…………………………