شیشہ و تیشہ

   

فرید سحرؔ
خواہش …!!
شادی سے پہلے رہتی تھی خواہش یہی دل میں
مل جائے مجھے اچھی سی دلہن خدا کرے
کرتا ہوں مگر اب یہ دعا گِڑ گِڑا کے میں
مل جائے مری بیوی کو سوتن خدا کرے
…………………………
دلؔ حیدرآبادی
مزاحیہ غزل
(بیوی سے مخاطب)
او بیوی جی ، یوں شوہر کو ستانا نہیں اچھا
ہر بات میں مرضی اپنی ہی چلانا نہیں اچھا
ڈھونڈ لیتی ہو بہانہ لیکن یہ بھی سُن لو تم
بار بار اس طرح میکے کو جانا نہیں اچھا
لے رہی ہو بدلہ یہ کس بات کا مجھ سے بیگم تم
روز روز دال کھٹّا ہی کھلانا نہیں اچھا
کہہ رہا ہوں کب سے میں، کچھ اس کی کر بھی لو دوا
سامنے یوں سب کے سر کو کھجانا نہیں اچھا
جانتا ہوں ایک دن نکلے گا دِوالہ اپنا بھی
بار بار میڈم جی شاپنگ کو جانا نہیں اچھا
دل میں آگ لگاتی ہے تم دونوں کی کھسر پُھسر
بار بار یاں اپنی ماں کو بلانا نہیں اچھا
کہہ رہی ہو KBC سے لاوگی تم ایک کروڑ
سپنے شیخ چلی کے دلؔ کو دکھانا نہیں اچھا
…………………………
ہے کوئی بہادر ؟
٭ سرکس کے شو میں ایک ایٹم پیش کیا جارہا تھا جس میں ایک خوبصورت جوان لڑکی اپنے منہ میں فائیو اسٹار چاکلیٹ پکڑے اسٹول پر بیٹھی ہے سامنے سے ایک شیر آتا ہے اور لڑکی کے منہ سے چاکلیٹ کترکتر کر کھالیتا ہے ۔تماشائی دم بخود ہوکر اس ایٹم کو دیکھ رہے تھے اور بے ساختہ تالیاں بجاکر داد دے رہے تھے ۔ ایٹم کے بعد رنگ ماسٹر تماشائیوں کی طرف دیکھ کر بولا ’’بھائیو اور بہنو ! ابھی آپ کے سامنے ایک خطرناک ایٹم پیش کیا گیا ۔ آپ میں سے ہے کوئی بہادر جو اس ایٹم میں حصہ لے‘‘۔
تماشائیوں میں سے ایک نوجوان اُٹھ کر ہاتھ اُٹھاتے ہوئے آگے آگیا اور بولا ’’میں یہ ایٹم کروں گا ‘‘۔ رنگ ماسٹر خوش ہوکر بولا ’’شاباش نوجوان ! لو یہ چاکلیٹ اپنے مُنہ میں پکڑکر اسٹول پر بیٹھ جاؤ ، ابھی شیر آئے گا ‘‘۔
نوجوان گھبراکر بولا ’’نہیں ! نہیں !! میں لڑکی کا نہیں ، میں تو شیر کا رول کرنا چاہتا ہوں ‘‘۔
رؤف الدین ۔ملک پیٹ
…………………………
اللہ میاں کے پاس …!!
٭ ایک چھوٹے بچے نے اپنے والد سے پوچھا : ’’ابو ! کیا ہم ہوائی جہاز کے ذریعہ اﷲ میاں کے پاس پہنچ سکتے ہیں …؟
باپ نے جواب دیا : ’’ارے اﷲ میاں کے پاس تو کار میں بیٹھ کر بھی پہنچا جاسکتا ہے بشرطیکہ تمہاری امی ڈرائیو کررہی ہو …!!‘‘
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
…………………………
انعام ایک لاکھ
٭ ایک اخبار کے دفتر میں پہنچ کر ایک صاحب نے تلاش گمشدہ کا اشتہار دیا ۔ انہوں نے اپنی بیوی کے گمشدہ پالتو کتے کو تلاش کروانے کے لئے ایک لاکھ روپئے انعام کا اعلان کیا تھا۔ اشتہار بک کرنے والے کلرک نے قدرے حیرت سے کہا ’’انعام کچھ زیادہ نہیں ہے ؟‘‘، ’’ اس کتے کے لئے زیادہ نہیں ہے ۔ اس لئے کہ میں نے خود جاکر اسے سمندر میں ڈبویا ہے ‘‘۔ شوہر نے شرارت سے جواب دیا ۔
نظیر سہروردی ۔ راجیونگر ، حیدرآباد
…………………………
انگریزی میں بولو
استاد : واٹ از یور نیم؟
What Is Your Name?
لڑکا : جناب سورج پرکاش ۔
استاد : میں انگریزی میں پوچھ رہا ہوں ۔
لڑکا : سر مائی نیم از سن لائٹ ۔
My Name Is Sunlight
محمد فاروق ۔ حیدرآباد
…………………………
سر درد …!!
٭ بیوی نے شوہر کا سر دباتے ہوئے پیار سے پوچھا : ’’شادی سے پہلے آپ کا سر کون دباتے تھے …!؟‘‘
شوہر نے جواب دیا : ’’شادی سے پہلے کبھی سر میں درد ہوا ہی نہیں …!!‘‘
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………