موبائیلی مسلمان…!!
مری تصویر کھینچو میں عبادت کر رہا ہوں
بناؤ ویڈیو کہ میں اطاعت کر رہا ہوں
ملے گا جب ملے گا روز محشر اجر سارا
ابھی لائیک کی خاطر ہی اشاعت کر رہا ہوں
غریبوں کی مدد چھپ کر بھلا کیونکر کروں
میں دکھانے کیلئے ہی تو سخاوت کر رہا ہوں
لگاؤ کیمرہ تھوڑا میرے نزدیک کر کے
پتہ سب کو چلے کہ میں، تلاوت کر رہا ہوں
مری تقریر کی ہو دھوم سوشل میڈیا پر
اسی مقصد کی خاطر میں خطابت کر رہا ہوں
مجھے کیا واسطہ ہے ان غریبوں بے کسوں سے
میں اپنے نام کی خاطر یہ خدمت کر رہا ہوں
لگاؤں گا میں اسٹیٹس پر حج عمرے کی فوٹو
اس کے واسطے یہ ساری محنت کر رہا ہوں
مریضو! دم نہ توڑو ہے مرا اک کام باقی
مجھے لینی ہے سیلفی کہ عیادت کر رہا ہوں
رضائے خلق عاجز ہے مقدم اس جہاں میں
میں ڈرتے ڈرتے یہ کہنے کی ہمت کر رہا ہوں
مرسلہ : ایم اے حمید
…………………………
نجیب احمد نجیبؔ
کس نے …!!؟
منکحت ایک ہو افراد کا سسرال بھی ایک
ایک ہی سب کا ولی عقد کا پنڈال بھی ایک
سالا سالی بھی وہی جشن مہ و سال بھی ایک
صبح ہوتے ہی فقط جان کا جنجال بھی ایک
اچھے خاصے تھے یہاں ایسے پھنسایا کس نے ؟
لاکے سسرال میں ہم سب کو بسایا کس نے ؟
…………………………
غلطی سے …!
ساس (بہو سے ) : آج کافی بڑی شاندار ہے …!
بہو : اوہو ، کہیں غلطی سے میرا کپ تو آپ کے پاس نہیں آگیا …؟؟
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
عزت افزائی …!!
٭ کسی نے مچھروں سے پوچھا : ’’کیا وجہ ہے کہ آپ صرف سردیوں میں آتے ہیں ، گرمیوں میں کیوں نہیں آتے …؟‘‘
ایک معمر مچھر نے جواب دیا : ’’سردیوں میں ہماری کونسی عزت افزائی ہوتی ہے جو ہم گرمیوں میں بھی آجائیں …!!‘‘
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
…………………………
کتنے روزے رہے
٭ عید کے دن ملادوپیازہ اکبر بادشاہ سے عید ملنے گئے تو اکبر بادشاہ نے ملا دوپیازہ سے پوچھا ۔ ملا تم رمضان کے کتنے روزے رہے ۔ملا دوپیازہ نے کہا بادشاہ سلامت
’’ایک نہ رہا ‘‘
محمد جہانگیرالدین طالب ۔ باغ امجدالدولہ
…………………………
اوقات …!!
٭ شطرنج وہ واحد کھیل ہے جس میں شوہر کی اوقات معلوم ہوتی ہے کیونکہ بادشاہ (شوہر) صرف ایک ہی طرح چل سکتا ہے لیکن ملکہ (بیوی) ہر طرف چال چل سکتی ہے…!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
تم کو آنا ہوگا !
٭ ایک صاحب ٹرین میں سفر کرتے ہوئے بڑی دیر سے اپنی چھینک کو روک رہے تھے ۔ جب بھی چھینک آتی تو وہ بڑی عجیب و غریب شکلیں بناکر اس کو روک لیتے ۔
ایک ہمسفر سے ضبط نہ ہوا تو اس نے پوچھا : ’’آپ آخر چھینک کو کیوں روک رہے ہیں؟‘‘ تو انھوں نے فوری جواب دیا : ’’بھائی! میری بیوی کا کہنا تھا کہ جب بھی چھینک آئے تو سمجھ لینا کہ میں تمہیں یاد کررہی ہوں اور تمہیں میرے پاس آنا ہوگا ‘‘۔
ہمسفر نے پوچھا: آپ کی بیوی کہا ںہے ، توانھوں نے جواب دیا ’’قبر میں !!‘‘ ۔
حبیب طاہر رفیع ۔ چندرائن گٹہ
…………………………
پتہ نہیں !
٭ ایک سائیکل سوار دیہاتی لڑکا سگنل توڑکر بھاگا، ٹریفک کانسٹبل نے بھاگ کر اُسے پکڑ لیا اور پوچھا ’’تم سگنل توڑکر بھاگ رہے تھے ؟ ‘‘
سائیکل سوار نے کہا ’’جناب ! قسم لے لیجئے ۔ میں نے آپ کے سگنل کو ہاتھ تک نہیں لگایا ۔ پتہ نہیں یہ کیسے ٹوٹ گیا ؟‘‘۔
سید حسین جرنلسٹ ۔ دیورکنڈہ
…………………………