انورؔ مسعود
کلرک شاعر
کام کی کثرت سے گھبرایا تو اُس کے ذہن میں
کروٹیں لینے لگی ہیں شاعری کی مُمکِنات
اِک ذرا سی میز پر ہیں فائلوں کے چار ڈھیر
فاعلاتن، فاعلاتن، فاعلاتن، فاعلات
……………………………
شبنمؔ کارواری
بددُعا
بے سبب دل جو دُکھایا تو بددُعا دوں گا
پھر طبیعت یہ بگڑ جائے گی اتنی تیری
دل کا ہوجائے گا پھر بائی پاس آپریشن
لیور خراب ہو اور فیل ہو کڈنی تیری
…………………………
سید جواد حسن جوادؔ
دل کا انجن
کہاں وہ شعروں کو میرے ، سنبھل کے دیکھتے ہیں
اُڑا کے پرزے ہمیشہ غزل کے دیکھتے ہیں
نجانے چیز ہے کیا اُن کے دل کا انجن بھی
وہ روز نت نئی پٹری بدل کے دیکھتے ہیں
گماں یہ ہوتا ہے قیمہ بھرے کریلے ہیں
کبھی وہ گھر میں سموسے جو تل کے دیکھتے ہیں
اُنہیں لگائے خدا مستقل سیہ چشمہ
جو تجھ کو گھور کے اور مجھ کو جل کے دیکھتے ہیں
اُنہیں پسند نہیں شعر کا مرے ، لہجہ
ہم آج فون پہ لہجہ بدل کے دیکھتے ہیں
…………………………
کھٹی میٹھی باتیں
٭ ایک وزیر خارجہ سے کسی نے پوچھا :
’’ نیو جرسی کہاں ہے ؟‘‘
کہنے لگے : ’’ میں نے اپنی الماری میں رکھی ہے ‘‘۔
٭ ہم بھی انگریزی پڑھ سکتے ہیں ، اگر اردو میں لکھی ہو ۔
٭ عورت کے لئے سب سے بری بات یہ ہے کوئی ان کو کہہ دے کہ تم بوڑھی ہو رہی ہو۔
٭ کولمبس نے امریکہ دریافت کرکے وہ کام کیا ہے کہ خدا اسے جہنم میں نہیں بھیجے گا ، دوبارہ امریکہ بھیج دے گا ۔
٭ کسی شاعر کو سزا دینا چاہتے ہو ، تو اسے مشاعرے میں بلاؤ اور نہ پڑھواؤ۔
٭ جب تک آدمی میچور ہوتا ہے ، اُس کی شادی ہوچکی ہوتی ہے ۔
٭ ہمیں تاریخ سے دلچسپی ہے ، مہینے کی پہلی تاریخ سے …!
٭ وہ صفائی کا اتنا خیال رکھتا ہے کہ صابن کی ایک پوری فیکٹری کا مالک ہے ۔
٭ پاش ایریا میں وہ آتے ہیں جو’’ روپوش‘‘ ہونا چاہتے ہیں ۔
٭ انا واحد چیز ہے جو غذا کے بغیر پھل پھول رہی ہے ۔
٭ یہ طبعاً اتنا شریف ہے کہ کسی کو شک تک نہیں ہوتا کہ اس کا تعلق ادیبوں سے ہے ۔
٭ اس کا تکیہ کلام ہے ’’ میں بتا نہیں سکتی ‘‘ کاش یہ سچ ہوتا ۔
عباس بن احمد ۔ چندرائن گٹہ
…………………………
اک طرف میں …!!
٭ چھٹی کلاس میں میرے ایک دوست کے بڑے بھائی کو پنکج اُدہاس کی غزلیں بہت پسند تھیں وہ گھر میں ٹیپ ریکارڈر پہ سنتا تھا اُن میں سے ایک غزل میرے دوست کے من کو بھی بھا گئی لیکن میکدہ لفظ سے ناآشنائی کے سبب وہ اِسے یوں گنگناتا تھا…!!
اک طرف اُس کا گھر
اک طرف میں گدھا
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
کیا سمجھتے ہیں آپ !
٭ ایک حسین خوبصورت خاتون ہتھیاروں کی دوکان پر گئیں تو دوکاندار نے ایک ریوالوار دکھاتے ہوئے کہا :
’’یہ 4 فائر والا بہترین آٹو میٹک ریوالوار ہے ، میرا خیال ہے کہ آپ یہی لے لیں ‘‘۔
خاتون نے غصّے میں جھلّاکر کہا : ’’کیوں کیا آپ سمجھتے ہیں کہ میرے 4 شوہر ہیں !‘‘۔
رشید شوقؔ ۔ بانسواڑہ
…………………………
میں بھی بلاسکتا ہوں !!
وکیل : ( چور سے ) یہ چوری تم نے ہی کی ہے ۔ چور : یہ الزام بالکل غلط ہے ۔
وکیل : تمہیں چوری کرتے ہوئے 8 لوگوں نے دیکھا ہے انہیں بلایا جاسکتا ہے ۔
چور : اور میں 100 لوگوں کو بلاؤں گا جو مجھے چوری کرتے ہوئے نہیں دیکھے !
فیصل فریال شفاء ۔محبوب نگر
…………………………