شبنمؔ کارواری
اچھی بات !!
بیوی نے بڑے غصے میں شوہر سے یہ کہا
تم کو جگہ ملے گی نہ دوزخ میں بھی ذرا
شوہر نے کہا یہ تو بڑی اچھی بات ہے
رہنا نہیں ہے ساتھ تمہارے مجھے سدا
…………………………
شیخ احمد ضیاءؔ ، شکرنگر
مزاحیہ غزل
غالب کا رنگ میر و ظفر کی زمین ہے
ہر شعر اس غزل کا بڑا دلنشین ہے
کہتا ہے سرخ وائٹ کو ریڈ کو گرین ہے
بچہ ہمارے دور کا ہم سے ذہین ہے
اردو میں رشتے جوڑنے والا ہے مشاطہ
انگلش میں اُس کا ترجمہ ویلڈنگ مشین ہے
اک شعر پر تناؤ ہے دو شاعروں کے بیچ
وجہہ لڑائی زن ہے نہ زر نہ زمین ہے
ٹنشن فری گذارنا ہے دن اگر تمہیں
بیگم سے کہو اب بھی وہ کافی حسین ہے
جو ملتا ہے کھا جاتا ہے کچھ چھوڑتا نہیں
نیتا ہمارے گاؤں کا مسٹر کلین ہے
بیوی ہے آج موجِ بلا ، زندگی کا بوجھ
معشوقہ مگر آج بھی زہرہ جبین ہے
جو منکرِ حجاب تھا کل کہہ رہا ہے آج
عورت وہی ہے خوب جو پردہ نشین ہے
کیسے ملیں گے عاشق و معشوق اے ضیاءؔ
جب درمیان دونوں کے دیوارِ چین ہے
…………………………
شکر پارے …!!
٭ آخری سانس تک ہر مرد کے دل میں دوسری عورت کی اور ہر عورت کے دل میں الماری میں دوسرے کپڑے ہونے کی ہمیشہ خواہش رہتی ہے …!!
٭ اگر BP کم ہوگیا ہے تو بیوی سے بات کرو ، اگر BP بڑھ گیا ہے تو پڑوسن سے بات کرو ، دواخانہ جانے کی ضرورت نہیں …!!
٭ سچ تو یہ ہے کہ سچے انسان کو جھوٹے انسان سے زیادہ اپنی صفائی دینی پڑتی ہے …!!
٭ ڈونالڈ ٹرمپ دنیا کا واحد انسان ہے جو دو بار عورت سے بحث کرکے جیت گیا …!!
٭ آفس وہ واحد جگہ ہوتی ہے جہاں آپ اپنی ساری تھکن اُتار سکتے ہیں …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
رو کیوں رہی ہو …!؟
٭ بھائی بہن سے: رو کیوں رہی ہو؟
بہن: میرے مارکس بہت کم آئے ہیں!
بھائی۔ کتنے آئے ہیں؟ بہن۔ 89%
بھائی: خدا کا خوف کرو اتنے میں تو 2لڑکے پاس ہو جاتے ہیں۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
ہمت کی بات …!!
شوہر (بیگم سے ) : میں آپ کی بار بار شاپنگ سے تنگ آگیا ہوں ، دل چاہتا ہے کہ بجلی کے تاروں کو چُھو کر میں اپنی جان دے دوں ۔
بیوی : اچھا ! آپ نے آج بڑی ہمت والی بات کہی ہے ، کبھی آپ نے چھت پر کپڑے سُکھانے والے تار کو چھونے کی ہمت نہیں کی ہے مگر آپ آج بجلی کے تاروں کو چھونے کی بات کررہے ہیں …!!
سالم جابری ۔ آرمور
…………………………
چھلکا …!!
کنجوس : یہ کیلا کتنے کا ہے …؟
دکاندار : دس روپئے کا …!
کنجوس : چھ روپئے کا دے دو …!
دکاندار : چھ روپئے کا تو اس کا چھلکا ہے …!
کنجوس : پکڑ چار روپئے ، چھلکا رکھ اور کیلا دے دے …!!
اختر عبدالجلیل ۔ محبوب نگر
…………………………
آسان علاج !!
٭ ایک آدمی نے کہا کہ وہ دل کا مریض ہے ۔ روزانہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات سن کر پریشان ہوجاتا ، دل دھڑکنے لگتا اور بار بار دواخانے میں شریک ہونا پڑتا تھا لیکن اب میرا مزاج ٹھیک ہوگیا ہے۔
اس کے دوست نے پوچھا ۔ کیا کوئی اچھی دوا استعمال میں آئی ہے ؟
وہ آدمی بولا ۔ بالکل نہیں ۔ میں اخبار پڑھنا اور ٹی وی دیکھنا چھوڑ دیا ہوں ۔
فیصل فریال شفاء ۔ محبوب نگر
…………………………