شیشہ و تیشہ

   

انورؔ مسعود
خانہ پری …!!
جب حسبِ تسلی نہ ملا قافیہ کوئی
پھر کام چلایا ہے فقط خانہ پری سے
کرتا ہے خوشامد بھی بڑے رعب سے انورؔ
مکھن بھی لگائے تو لگاتا ہے چھری سے
…………………………
پاپولرؔ میراٹھی
کیا ہوتا ہے …!!
شوہر لاکھ بھلا چاہے تو کیا ہوتا ہے
وہی ہوتا ہے جو بیگم نے کہا ہوتا ہے
غم ہو کس بات کا بیگم کو خریداری کا
بل تو شوہر کے ہی بٹوے سے ادا ہوتا ہے
درد جوڑوں کا بس جوڑے ہی جانتے ہیں
اور اس درد کا درماں بھی کہاں ہوتاہے
ایک طرف ماں ہے اور دوسری جانب بیگم
جیسے آلو کوئی سینڈوچ میں دبا ہوتا ہے
بعد شادی کے یہی کہتا پھرے ہے شوہر
وقتِ کنوارگی کا اپنا ہی مزا ہوتا ہے
…………………………
ایک اُستاد کی ڈائری …!
٭ ایک بچے سے پوچھا گیا آپ کی مما ڈائجسٹ رائیٹر بھی ہیں، ڈائجسٹ رائٹر کا کیا مطلب ہے؟
بولا: ہاضمے والی رائٹر…!!
پچھلے ہفتے ایک شاگرد نے لکھا: شاعر مشرک فرماتے ہیں…!!
’’محبت مجھے اِن جوانوں سے ہے
ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں گند‘‘
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
تھوڑی دیر !!
احمد نے ماں سے کہا ماں جلدی سے کھانا نکالو بھوک سے پیٹ میں چوہے دوڑ رہے ہیں ؟
ماں نے یہ سن کر کہا ! کچھ دیر ٹھہرو تمہارے ابو چوہے مار دوا لانے گئے ہیں وہ آتے ہی سب ملکر کھائیں گے ۔
رباب محمدی ، جلیس الرحمن ۔ گلبرگہ شریف
……………………………
فرق …!!
٭ بیوی نے انگریزی کی کتاب پڑھتے ہوئے شوہر سے پوچھا: یہ Complete اور Finish میں کیا فرق ہوتا ہے؟ ذرا سمجھائیں تو۔
شوہر:- جیسے میں تمہیں مل گیا تو تمہاری لائف Complete ہوگئی اور تم مجھے مل گئی تو میری لائف FINISH ہوگئی …!!
شوہر گھر سے فرار ہے…!!
محمد امتیاز علی نصرت ۔ پداپلی
…………………………
کیا ضروری ہے ؟
سیلزمین : مجھے ایک ہفتہ کی چھٹی چاہئے ، میری کزن کی شادی ہے ۔
منیجر : کزن کی شادی میں ایک ہفتے کی چھٹی کیا ضروری ہے ؟
سیلزمین : دراصل میری کزن یہ چاہتی ہے کہ اس کی شادی میں میں دلہا کی حیثیت سے شریک ہوں …!!۔
عبدالوحید خان ۔ مرادنگر
…………………………
پہلے آپ!
دو لڑکیاں کوٹھی سے مہدی پٹنم جانے والی بس میں سوار ہوئیں اور ایک سنگل سیٹ حاصل کرنے کیلئے دونوں میں زبردست تکرار ہوئی ۔ جب تکرار تلخ ہوگئی تو کنڈاکٹر نے بیچ بچاؤ کرتے ہوئے کہا ’’ میں انصاف کرتا ہوں دیکھئے جو عمر میں بڑی ہیں وہ سیٹ پر بیٹھ جائیں ‘‘۔ یہ سنکر دونوں لڑکیاں ایک دوسرے سے کہنے لگی پہلے آپ ، نہیں ! نہیں !پہلے آپ ۔ اسی تکرار میں بس مہدی پٹنم پہنچ گئی لیکن سیٹ خالی رہی !
مسعود اندولی
……………………………
گدھا کہیں کا !!
٭ ایک دھوبی اپنے دبلے پتلے گدھے پر بیٹھ کر جارہا تھا دھوبی کے سر پر ایک بڑا وزنی صندوق بھی تھا ۔ لوگوں نے اسے دیکھ کر حیرت سے پوچھا یہ سر پر اتنا وزنی صندوق کیوں لے جارہے ہو ؟
دھوبی نے جواب دیا ۔اتنا بھی نہیں سمجھتے ؟ گدھا اتنا دبلا پتلا ہے کہ میرا وزن ہی برداشت کرنا مشکل ہے اس پر اس وزنی صندوق کا بوجھ کیسے برداشت کرے گا اس لئے اس صندوق کا وزن میں برداشت کررہا ہوں تاکہ گدھے کو راحت ملے ۔
فیصل ، فریال ، شفاء ۔ محبوب نگر
…………………………