غوث خواہ مخواہ ؔ
حالت خراب ہے …!!
کِتے دنوں سے دکنی کی حالت خراب ہے
لگ را ہے جیسے اُس کی بھی صحت خراب ہے
گِلیؔ، خطیبؔ اور بھلانواؔ بھی جا چکے
میری بھی ’’خواہ مخواہؔ‘‘ طبیعت خراب ہے
…………………………
نجیب احمد نجیبؔ
حال پوچھو نہ …!!
حال پوچھو نہ مرے دلبر کا
اُس کے سینے میں دل ہے پتھر کا
محفل شعر میں وہ آپہنچا
بھید کھل جائے گا سخنور کا
اُس نے رُخ سے نقاب اُلٹا ہے
رنگ پکا ہے پورے ڈانبر کا
ہم نے آلو بنا کے رکھ چھوڑا
بھاؤ جب بڑھ گیا ٹماٹر کا
جھاڑو پوچھے کے ساتھ برتن بھی
ہائے ! کیا مرتبہ ہے شوہر کا
اُس کی آنکھیں شراب کے پیالے
نام یونہی ہوا ہے ساغر کا
…………………………
2047 میں کارپوریٹ ہاسپٹل کا ریسپشنسٹ کاؤنٹر
٭ کارپوریٹ ہاسپٹل کا ریسپشئن پر گبر سنگھ بیٹھے ہیں اور لائین میں مریض :
چلو …! ایک ایک آؤ…!!
ایک آدمی سے گبر سنگھ : ’’کیا ہوا ہے …؟‘‘
مریض : مجھے زکام ہوا ہے …!
گبر سنگھ : کیا لائے ہو ؟
مریض : دیڑھ کیلوسونا ( پندرہ لاکھ کا ہے )
پہلوان نما دوسرے آدمی سے گبر سنگھ نے سوال کیا : ’’تمہیں کیا ہوا ہے …؟‘‘
مجھے زکام ہوا ہے ۔ کیا لائے ہو ؟
ATM اُکھاڑ لایا ہوں ۔
تیسرے روڈی شیٹر سے گبر سنگھ : تمہیں کیا ہوا ہے …!؟
روڈی شیٹر : مجھے زکام ہوا ہے …!
کیا لائے ہو ، تھیلی میں کیا ہے …؟
روڈی شیٹر : تھیلی میں بم لایا ہوں ، زکام کا علاج کرو ورنہ پھوڑ دوں گا …!!‘‘۔
محمد امجد علی ۔ ایرہ گڈہ ، حیدرآباد
…………………………
…خبر پہ شوشہ …
میاں بیوی کا ہوائی جھگڑا
٭ میاں بیوی کے درمیاں تعلقات بقول کسی کے ’’رات کو امن اور صبح یوکرین اور روس ‘‘جیسے ہوتے ہیں۔ مگر ایک تازہ خبر کے مطابق زوجین کا ایک جھگڑا گھر سے باہر ہی نہیں بلکہ انڈیگو ایر کی ایک فلائٹ میں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے میاں بیوی تفریح کے لئے حیدرآباد آئے تھے۔ واپسی کے لئے فلائٹ میں بیٹھنے کے بعد دونوں میں کسی بات پر توتو میں میں شروع ہوئی۔ جب جھگڑا اپنی بلندی کو چھونے لگا تو ساتھی مسافروں اور ایر لائن عملے کی جانب سے سمجھانے کے باوجود قابو میں نہ آیا تو اسٹاف نے دونوں کو فلائٹ سے اُتار دیا۔
آگے کیا ہوا اس خبر کا انتظار ہے۔ مگر اس خبر کو پڑھ کر کسی مزاح نگار کا جملہ یاد آیا:
’’شادی ایک ایسا بندھن ہے جس میں فریقین ایک چھت کے نیچے رہتے ہوئے ایک دوسرے کو جینے نہیں دیتے ‘‘۔
کے این واصف۔ ریاض
…………………………
چکروں میں پڑتا ہے …!
٭ .واشنگ مشین میں کپڑوں کا چکر دیکھتے ہوئے ایک بات سمجھ میں آئی…!
جو چکروں میں پڑتا ہے اُس کی دھلائی لازمی ہوتی ہے…!!
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
اپوزیشن …!!
داماد اپنی ساس سے : ماں جی ! میں تمہاری بیٹی کو شادی کیا جب سے بہت پیار کرتا ہوں، اُس کی ہر خواہش پوری کرتا ہوں ، اُس کا ہر طرح سے خیال رکھتا ہوں ، پھر بھی وہ مجھ سے ہر وقت لڑائی جھگڑا کرتی ہے ۔
ساس : بیٹا ! تم دیش میں یا گھر میں کتنی بھی اچھی حکومت چلاؤ ، اپوزیشن والے تو کچھ نہ کچھ خلاف بولتے ہی رہتے ہیں ، پھر بھی حکومت چلتی رہتی ہے ، بس تم بھی یہی سمجھو !
سالم جابری ۔ آرمور
…………………………