شیشہ و تیشہ

   

وحید واجد (رائچور)
بُرے دن ہیں …!
ہیں یہ کیسے نِیَمْ بُرے دن ہیں
ہے سِتم پہ سِتم بُرے دن ہیں
سُنیئے ستیم شِوم نہیں بلکہ
میڈ اِن مودِیم بُرے دن ہیں
………………………
عابد علی بیگ
ڈھیٹ …!!
ڈھیٹ ہونا بھی ایک نعمت ہے
کچھ کہے کوئی، غم نہیں کرتے
ایک تو ہم نہیں پڑھے لکھے
اُس پہ کوشش بھی ہم نہیں کرتے
…………………………
بشیر بانو (حیدرآباد )
مزاحیہ پیروڈی
غالبؔ ، ظفرؔ ، اور میرؔ کے چند اشعار کی پیروڈی پیش ہے ۔
’’انکے دیکھنے سے جو آجاتی ہے منہ پر رونق‘‘
وہ سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹر کا علاج اچھا ہے
’’سب کہاں ، کچھ لڑکیاں بس میں سوار ہوگئیں‘‘
باقی میرے اسکوٹر پر براجمان ہوگئیں
’’فوٹو لینے کو کہا اور کہہ کے کیسا پھرگیا‘‘
جتنے عرصے میں میرا بگڑا ہوا کیمرہ بنا
’’عمردراز مانگ کر لائے تھے چار دن ‘‘
’’دو اسٹیڈی میں کٹ گئے ، دو امتحان میں‘‘
…………………………
رشتے کے لئے …!!
٭ کالج کی دیوار پہ کسی نوجوان نے یہ لکھ دیا۔’’پیاری؛ کل کالج نہ آنا،ہم تمہارے گھر آئیں گے،تمھارے رشتے کے لئے…!‘‘
دوسرے دن…
247 لڑکیاں…! 19 اُستانیاں…!
1 پی ٹی ٹیچر…! 1 کمپیوٹر آپریٹر لڑکی…!
1 کلرک لڑکی…!
اور تو اور کالج میں کام کرنے والی خالہ ہاجراں بھی غیر حاضر رہیں۔
پتہ نھیں کون تھا وہ کمینہ…!
پورے کالج کو پریشان کر کے رکھ دیا…!!
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
…خبر پہ شوشہ …
’’چاہ غب غب ‘‘
٭ ایک تازہ خبر کے مطابق حیدرآباد شہر کے ایک نوجوان کو لندن سے کسی لڑکی نے فون پر رابطہ، دوستی اور شادی کا وعدہ کے بعد کسی بزنس میں سرمایہ کاری کا مشورہ دیا۔ دامِ اُلفت میں پھنسے نوجوان نے ایک بھاری رقم بزنس میں لگادی۔ کچھ عرصہ بعد لڑکی نے بھاری منافع کی خوشخبری دیتے ہوئے رقم صاصل کرنے پیشگی ٹیکس کے نام پر پھر ایک بڑی رقم کا مطالبہ کیا۔ اس پر لڑکے کو شک ہوا تو اس نے سائبر کرائم سے رجوع کیا۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
تب تک نوجوانون کو ایک مشورہ ہے : ’’رخسار میں پڑنے والے گڑھے (چاہ غب غب) ہوں یا سڑک کے گڑھے دونوں ہی نقصاندہ ہوتے ہیں…!!‘‘۔
کے این واصف۔ ریاض
…………………………
لگی شرط !
٭ ایک لڑکے کو شرط لگانے کا بیحد شوق تھا ۔ کافی دنوں بعد اُس کا ایک دوست ملنے آیا اور دریافت کیا کہو کیا حال ہے آج کل شرط لگا رہے ہو یا نہیں ؟
پہلے دوست نے کہا نہیں یار میں نے شرط لگانا چھوڑ دیا تو اس کے دوست نے کہا یہ ناممکن ہے …!پہلے والے کہا: ’’کیوں ! ناممکن کیوں ہے ، لگاؤ شرط…! !
رباب جلیس الرحمن ۔ گلبرگہ شریف
……………………………
خطا !!
٭ ایک نئے قیدی نے اپنے ساتھی کو بتایا ’’میں چوری کے جرم میں پکڑا گیا ویسے خطا میری ہی تھی وہ کیسے ؟
دوسرے قیدی نے پوچھا وہ ایسے کہ میں نے کوٹھی کے کتے سے دوستی کرنے میں پورا ایک مہینہ لگادیا مگر چوری کی رات میرا پاؤں کوٹھی کی بلی پر جا پڑا ۔
عباس احمد ۔ چندرا ئن گٹہ
…………………………
مہنگا تحفہ ؟
٭ بچے نے معصومیت کے ساتھ اپنی ماں سے پوچھا ، کیا میں واقعی خدا کا دیا ہوا تحفہ ہوں ۔ ماں : پتہ نہیں بیٹا لیکن ہم نے تمہاری پیدائش کے بعد ہاسپٹل میں بھاری بل ادا کیا تھا ۔
نوشاد علی نوشادؔ، حیدرآباد
…………………………