شیشہ و تیشہ

   

نیازؔ سواتی
کچھ نہیں …!!
میں نے اک بیوہ سے پوچھا یہ بتا اے نیک بخت
شوہر مرحوم نے چھوڑا ہے کیا تیرے لئے
وہ یہ بولی چل بسا وہ چھوڑ کر بارہ یتیم
ماسوا بچوں کے کچھ چھوڑا نہیں میرے لئے
…………………………
نجیب احمد نجیبؔ
نکّو …!!
یہ پکوان کھانے مزیدار نکّو
یہ گھی کے بگھاراں کا سنسار نکّو
تمہاری محبت کا آزار نکّو
یہ کاغذ کے پھولاں کا گلزار نکّو
خبر ہو کوئی سن کے وحشت ہے طاری
یہ ٹی وی کا چیانل یہ اخبار نکّو
زباں میں اثر ہو تو دو بول کافی
تبر ، تیغ ، تلوار کی دھار نکّو
کبھی ہم سے وعدہ کرو تو نبھاؤ
یہ جھب جھب کی جالی سا دیدار نکّو
نوے نوّے باتاں کرو شاعری میں
ہمیشہ سناتے سو اشعار نکّو
ضمیروں کے سودے بھی ہونے لگے ہیں
خریدی نکو ایسا دیدار نکّو
بہت ہوچکے ہیں گلابی یہ لاڑاں
دکھاوے کا یہ دوہرا معیار نکّو
تمہارے بنا یار کئیکا یہ جینا
جوانی کا موسم تڑی پار نکّو
…………………………
مشاعرہ یا …!!
٭ ایک شاعر صاحب مشاعرہ میں کلام سنانے اسٹیج پر رونق افروز ہوئے اور انھوں نے اپنا کلام کچھ اس انداز سے سنانا شروع کیا ۔ محترم خواتین و حضرات شعر مُلاحظہ کیجئے گا اور داد دیجئے گا ۔ شعر کچھ اس طرح تھا : ’’ہم نے اُس کے سامنے پہلے تو خنجر رکھ دیا ، پھر کلیجہ رکھ دیا ، سر رکھ دیا پھر دل رکھ دیا ‘‘ ۔
سامعین میں سے کسی نے زوردار آواز لگائی : ’’یہ مشاعرہ ہے یا قصاب کی دوکان …!!‘‘
خورشید جہاں بیگم ۔ عادل آباد
…………………………
کوئی بات نہیں …!
٭ ایک شخص عید پہ سسرال گیا۔ساس نے مرغی پکا کر سامنے رکھ دی۔۔داماد صاحب نے ازراہ تکلف کہا کہ اس کی کیا ضرورت تھی…!
ساس نے کہا کوئی بات نہیں بیٹا ہم نے دس مرغیاں پالی ہوئی ہیں۔ہم یوں سجھیں گے کہ ایک مرغی کو کُتا کھا گیا۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
director of Goat!
٭ ایک لڑکا شادی کیلئے لڑکی دیکھنے گیا ، لڑکی کے باپ نے پوچھا : بیٹا تم کیا کرتے ہو…! ؟
لڑکا : “I am director of Goat”
لڑکی کے باپ نے سوچا یہ تو بہت بڑا Officer لگتا ہے …!
لڑکی کا باپ : بیٹا ذرا اُردو میں بتانا ؟
لڑکا : جی میں بکریاں چراتا ہوں …!!
اختر عبدالجلیل نازؔ ۔ محبوب نگر
…………………………
مطلب …!!
٭ بیوی کیا کر رہے ہو …!؟
شوہر: عزت کی ڈور کو الجھنوں کی جکڑ اور کشمکش سے آزاد کر رہا ہوں…!
بیوی: مطلب…!؟
شوہر: پاجامے کے ناڑے کی گانٹھیں کھول رہا ہوں …!
بیوی: ہوا میں محو پرواز ہو کر شکم پری ولذت دہن کیلئے شیر منجمد شتاب لاؤ۔
شوہر: مطلب…!؟
بیوی: جلدی جاکے دہی لے آو تا کہ کھانا کھاسکیں…!
محمد امتیاز علی نصرت ۔ پداپلی
…………………………
کیوں نہ ہو …!!
٭ بھابھی جی …! بھیا ! گھوڑے کو گھوڑا کیوں نہیں کہتے گدھا ہی کہتے ہیں …!!
بھابی : دیورجی …! آپ کے بھیّا بہت ہی سمجھدار آدمی ہے ، وہ جو کچھ بھی بُولتے ہیں سونچ سمجھ کر ہی بولتے ہیں۔ چاہے وہ خود کا اپنا بھائی بھی کیوں نہ ہو …!!
سالم جابری ۔ آرمور
…………………………