شیوسینا کو چیف منسٹر کا عہدہ دینے سے بی جے پی کا انکار

   

حلیف جماعتوں کے تعلقات مزید کشیدہ، مساوی حصہ داری کے بیان کا ویڈیو جاری، اجلاس میں ادھو ٹھاکرے کی عدم شرکت
ممبئی ۔ 29 ۔ اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فڈنویس نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ اقتدار میں حصہ داری کے طور پر ڈھائی سال کیلئے چیف منسٹر کا عہدہ دینے کاتیقن دیا گیا تھا۔ جس کے فوری بعد شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ریاست میں تشکیل حکومت کے مسئلہ پر بی جے پی کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں اپنی شرکت کو منسوخ کردیا ۔ اس اقدام سے دونوں جماعتوں کے تعلقات مزید خراب ہوگئے ہیں جو پہلے ہی اقتدار میں حصہ داری کے مسئلہ پر تنازعہ کا شکار ہیں۔ شیوسینا کے ایک سینئر قائد نے بتایا کہ بی جے پی کے ساتھ شام 4 بجے اجلاس ہونے والا تھا ، تاہم چیف منسٹر فڈنویس کے اقتدار میں حصہ داری سے متعلق بیان کے بعد ادھو ٹھاکرے نے اس میں اپنی شرکت کو منسوخ کردیا ۔ اجلاس میں مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر اور شیوسینا کے اہم قائدین شرکت کرنے والے تھے جس میں نئی حکومت کی تشکیل پر بات چیت ہونے والی تھی ۔ شیوسینا نے آج ایک ویڈیو جاری کیا جس میں چیف منسٹر نے اقتدار میں حصہ داری کی بات کی ہے اور بی جے پی کی زیر قیادت حکومت میں عہدوں اور ذمہ داریوں کی مساوی حصہ داری کا ذکر کیا ہے ۔ شیوسینا کے قائد نے بتایا کہ چیف منسٹر کی ویڈیو کلب بھیج دی گئی ہے ۔ چیف منسٹر فڈنویس کو ایسے بیان دینے سے قبل اس بات کو یاد کرنا چاہئے۔ اسی دوران چیف منسٹر فڈنویس نے بتایا کہ چہارشنبہ کو ہونے والے بی جے پی مقننہ کے اجلاس میں امیت شاہ شرکت نہیں کریں گے۔ دوسری طرف سینئر شیوسینا قائد سنجے راوت نے کہا کہ ان کی پارٹی سچی سیاست پر کام کرتی ہے اور وہ اقتدار کی بھوکی نہیں ہے ۔ مہاراشٹرا کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور شیوسینا نے بالترتیب 105 اور 56 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے ۔

تاہم حکومت میں حصہ داری کے مسئلہ پر دونوں جماعتوں میں زبردست رسہ کشی جاری ہے۔ شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ان کے پاس اور بھی متبادل ہیں لیکن وہ ان کو اختیار کرنے کا گناہ کرنا نہیں چاہتے ۔ شیوسینا سچی سیاست پر عمل کرتی ہے اور وہ اقتدار کی بھوکی نہیں ہے ۔ سنجے راوت نے میڈیا کے نمائندوں کو پارٹی سربراہ کے حوالے سے یہ بات بتائی ۔ بی جے پی ۔ شیوسینا میں اتحاد کے باوجود ریاست میںتشکیل حکومت میں تاخیر سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ ’’مہاراشٹرا میں بھی ایک دشیانت ہے جس کے والد جیل میں ہیں‘‘ ۔ سنجے راوت واضح طور پر ہریانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر اور جنائک جنتا پارٹی لیڈر دشیانت چوٹالہ کا حوالہ دے رہے تھے ۔ سنجے راوت نے کل کہا تھا کہ ان کی پارٹی مہاراشٹرا میں تشکیل حکومت کیلئے متبادل تلاش کرنے کیلئے مجبور نہیں ہوگی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سیاست میں کوئی ’’سَنت ‘‘ نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں پارٹیاں اقتدار میں مساوی حصہ داری کے فارمولہ سے اتفاق کرچکی ہیں اور اس سلسلہ میں اعلان بھی کیا گیا ہے ۔ شیوسینا کے ایک اور قائد نے بتایا کہ ملگھاٹ ، اچل پور ، رام ٹیک اور نواسا اسمبلی حلقوں کے آزاد امیدواروں نے ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کر کے شیوسینا کی حما یت کرنے کا عہد کیا ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس طرح شیوسینا کی عددی طاقت بڑھ کر 60 ہوجائے گی۔ ادھو ٹھاکرے نے گزشتہ ہفتہ یاد دلایا کہ 2019 ء لوک سبھا انتخابات کے موقع پر بی جے پی صدر امیت شاہ ، چیف منسٹر فڈنویس اور ان کے درمیان اقتدار میں 50-50 کے فارمولے پر اتفاق ہوا تھا ۔ شیوسینا ڈھائی سال کے لئے چیف منسٹر کے عہدہ کا دعویٰ کر رہی ہے۔ شیوسینا کے ارکان اسمبلی نے گزشتہ ہفتہ ادھو ٹھاکرے کے فرزند ادتیہ ٹھاکرے کو چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز کرنے کا مطالبہ کیا تھا جو پہلی مرتبہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔