شاید ہی ایسا کوئی گھر ہو جہاں کوئی فرد بغیر ناشتہ کیے صبح گھر سے روانہ ہورہا ہو۔ ناشتہ کرنے کا دل نہ بھی چاہے تو گھر کی خواتین ایک گلاس دودھ ضرور دے دیتی ہیں کیونکہ انھیں معلوم ہے کہ صبح کا ناشتہ ہماری صحت و تندرستی کے لیے بہت ضروری ہے۔ ایک مشہور کہاوت ہے کہ ناشتہ کرو بادشاہ کی طرح، دوپہر کا کھانا کھاؤ شہزادے کی طرح اور رات کا کھانا ایسے کھاؤ جسے فقراء کھاتے ہیں، یعنی رات کا کھانا شکم سیر ہوکر نہ کھائیں۔
بیشتر غذائی رہنما اُصول بھی یہی مشورہ دیتے ہیں کہ آپ اگرروزانہ ناشتہ نہیں کرتے تو آپ موٹاپے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ مطالعوں سے پتہ چلتا ہے کہ صحت بخش ناشتہ کرنے والے افراد کے فربہ یا موٹے ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ وہ صحتمند ہوتے ہیں اور انہیں متعدد دائمی بیماریاں ہونے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔صبح کا ناشتہ چھوڑنا ہماری صحت پر گہرے اثرات مرتب کرتاہے اور اگر آپ روزانہ صحت بخش غذاؤں سے بھرپور ناشتہ کریں گے تو آپ کو امراض قلب کا خطرہ کم سے کم ہوگا۔ اگر آپ صبح کا ناشتہ کرنے سے اجتناب کرتے ہیں تو آپ کو ذیل میں درج مسائل کا سامنا ہو سکتاہے۔
بلڈ شوگر لیول میں کمی: ناشتے کو انگریزی زبان میں Breakfast کہا جاتا ہے، جس کا لفظی مطلب ’روزہ توڑنا‘ ہے۔ آپ رات بھر سونے کی وجہ سے کچھ نہیں کھاپاتے اور اس دوران رات کا کھانا بھی ہضم ہوچکا ہوتاہے۔ صبح خالی پیٹ اٹھنے کے بعد جب آپ کچھ کھاتے پیتے ہیں تو آپ کے جسم میں گلائکوجن (glycogen) کی بحالی اور انسولین کی سطح مستحکم ہونے میں مدد ملتی ہے۔ صبح ناشتہ نہ کرنے سے آپ کے جسم میں گلوکوز کی سطح کم ہونے لگتی ہے اور باقی ماندہ دن میں آپ کو زیادہ بھوک، چڑچڑاپن اور تھکاوٹ کا احساس ہو نے لگتاہے۔
میٹابولزم کی سطح میں کمی: میٹابولزم ایک اصطلاح ہے جو خلیوں اور حیاتیات کی زندہ حالت کو برقرار رکھنے میں شامل تمام کیمیائی رد عمل کو بیان کرنے کیلئے استعمال ہوتی ہے۔ کچھ شواہد بتاتے ہیں کہ غذائیت بھرا ناشتہ کرنے سے آپ اپنے جسم کو دن بھر زیادہ کیلوریز جلانے کے قابل بناسکتے ہیں۔ جب آپ طویل عرصے تک کچھ نہیں کھاتے تو آپ کا جسم اپنے اندر زیادہ سے زیادہ کیلوریز جمع کرنے کی کوشش کرتا ہے، تاکہ جسم کی طاقت کو زیادہ دیر تک برقرار رکھا جاسکے، لیکن جیسے ہی میٹا بولزم کا عمل سست پڑتا ہے، آپ کا جسم گلوکوز استعمال کرنے لگتا ہے جو کہ آپ کے عضلات میں توانائی کے بیک اَپ سورس کے طور پر محفوظ ہوتا ہے اور اس کا اثر آپ کے عضلات اور جسمانی افعال پر پڑتاہے۔
اسٹریس ہارمون کی سطح میں اضافہ : ناشتہ کرنے سے کورٹیسول (cortisol) ہارمون پرمثبت اثر پڑ سکتا ہے جو ایک بنیادی اسٹریس ہارمون ہے اور یہ ایڈرینل غدود سے تیار ہوتا ہے۔ صبح 7بجے کے قریب کورٹیسول کی سطح سب سے زیادہ ہوتی ہے، اسی وجہ سے کچھ کھا نا ضروری ہوتا ہے تاکہ ہارمون کی سطح کو نیچے لایا جاسکے۔ لازمی امر ہے کہ جب کورٹیسول کی سطح بہت زیادہ ہوگی تو آپ کے اندر بے چینی یا گھبراہٹ محسوس ہونے کے امکانات بھی بڑ ھ جائیں گے۔
امراض قلب کا خطرہ: اگر آپ باقاعدگی سے صبح کا ناشتہ چھوڑ تے ہیں توایسا کرنے سے آپ کا وزن بڑھ سکتاہے اور ایتھیروسلروسس (دل کی بیماری جس میں ایک غیر لچکدار مادہ دل اور اس کی شریانوں میںجمع ہو جاتا ہے)، ہائی بلڈ پریشر، ذیابطیس، ہائی کولیسٹرول کا بڑھ جانا ہے۔ 1992ء سے لیکر 2008ء تک 26 ہزار افراد پر تحقیق میں بتایا گیا کہ وہ افراد جو روزانہ ناشتہ کرنا چھوڑ دیتے ہیں، انھیں دل کا دورہ پڑنے کا امکان 27فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
عام وجوہات: صبح کا ناشتہ نہ کرنے کی سب سے عام وجوہات میں سے ایک یہ ہے کہ رات کو زیادہ کھالینے کی وجہ سے لوگ صبح بھوک محسوس نہیں کرتے یا پھر صبح دیر سے اُٹھنے کی وجہ سے ناشتہ نہیں کرپاتے اور اُٹھ کر جلدی سے دفتر چلے جاتے ہیں۔لوگ دفتر پہنچ کر ناشتے کے نام پر ایک کپ چائے پی لیتے ہیں، جس سے ان کے نظام ہضم پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔ معدہ خالی رہنے سے السر کا امکان بھی پیدا ہوتا ہے، دوسری جانب ماحولیاتی آلودگی بھی زہر کا کام کررہی ہوتی ہے۔اگر آپ بھی اُن میں سے ہیں جو ناشتہ نہیں کرتے تو آپ اپنے دن کا آغاز ملک شیک یا صحت بخش اسموتھی سے کرسکتے ہیں۔ بے شک آپ کم مقدار میں ناشتہ کریں یا اپنی پسند کی چیز ناشتے میں کھائیں لیکن اسے کھائیں ضرور تاکہ آپ اپنے لیے ایک صحتمند روٹین بنانے میں کامیاب ہوسکیں۔