صحت اور فرصت کی نعمتوں کی قدر کریں

   

مرتبہ: عائشہ بتول مرسلہ : سلمہ محمد
(گزشتہ سے پیوستہ ) حضرت امام شافعیؒ اپنی رات کو تین حصوں پر تقسیم کرتے تھے۔ ایک تہائی رات علم کے لیے ایک تہائی عبادت کے لیے ایک تہائی سونے کے لیے وہ قرآن مجید ایک رمضان میں نفل میں ساٹھ مرتبہ ختم فرماتے تھے۔
گھر والوں یا احباب کو مدد کی ضرورت ہو تو ان کی مدد کرو۔ مریض کی عیادت کرو، تکلیف میں مبتلا شخص کی مدد کرو، حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت میں لگا ہو تو اللہ تعالیٰ اس کی ضرورت پوری کرنے میں لگ جاتا ہے جو شخص کسی مسلمان کی تکلیف دور کرتا ہے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی تکلیف دور کردے گا۔ جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا۔ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی کرے گا۔(بخاری)
حضورنبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جس شخص نے کسی مریض کی عیادت کی یا کسی بھائی کی زیارت کی ایک منادی آواز دیتا ہے تو مبارک ہو تیرا چلنا مبارک ہو تیرا ٹھکانہ جنت میں ہو۔ (بخاری)
حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: بے شک وہ شخص جس کے دل میں قرآن کا کچھ بھی حصہ نہ ہو وہ ویران گھر کی طرح ہے۔ (بخاری)
قیامت کے دن عرش کے سائے تلے حاملین قرآن ہوں گے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے اپنی اولاد کو تین خصائل کی تربیت دو۔۱۔اپنے نبی کی محبت ۲۔اہل بیت کی محبت ۳۔قرآن پڑھنے کی محبت۔
حاملین قرآن عرش کے سائے تلے انبیاء کرام اور اللہ کی خاص بندوں کے ہمراہ ہوں گے۔ اس دن اس سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا۔حضرت عمر بن خطابؓ کا قول ہے۔ میں جب کسی ایسے آدمی کو دیکھتا ہوں جو نہ دنیا کے کسی پیشہ میں لگا ہو نہ آخرت کے عمل میں ہو تو وہ میری نظروں سے گر جاتا ہے۔
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ ہمیں اپنے دی گئی مہلت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے اور کار آمد بنانے کی توفیق دے۔ آمین
ابن جریر طبری کے بارے میں مورخین لکھتے ہیں۔ انھوں نے چالیس سال تک روزانہ چالیس ورق تحریر کیے۔ ان کے شاگردوں نے ان کی ہوش مندی کی عمر سے موت تک کا حساب لگایا (وہ چھیاسی سال کی عمر میں فوت ہوئے) پھر اس ساری عمر کے ایام میں تصنیفات کو تقسیم کیا تو روزانہ کے چودہ صفحہ بنے یعنی کہا جائے تو انھوں نے ہوش مند ہوتے ہی روزانہ بلاناغہ چودہ صفحے تصنیف کیے۔
ابن انیسؒ جب لکھنے بیٹھتے تو ان کے پاس چھے قلم رکھ دیئے جاتے اور وہ اپنا چہرہ دیوار کی طرف کرلیتے اور اپنے دل سے تصنیف شروع کردیتے۔ سیلاب کی روانی کی طرح قلم چلتا اور جب قلم لکھنا چھوڑ دیتا تو یہ اسے رکھ کر دوسرا قلم اٹھا لیتے تاکہ قلم چھیلنے میں وقت ضائع نہ ہو۔لہذا میں اپنا وقت ضائع نہیں کرنا کیونکہ یہ ایسی تلوار ہے جسے تم نہیں کاٹو گے تو وہ تمھیں کو کاٹ دے گا۔
وَهُوَ الَّذِیْ جَعَلَ الَّیْلَ وَالنَّهَارَ خِلْفَةً لِّمَنْ اَرَادَ اَنْ یَّذَّکَّرَ اَوْ اَرَادَ شُکُوْرًا.’’اور وہی ذات ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے گردش کرنے والا بنایا اس کے لیے جو غور و فکر کرنا چاہے یا شکر گزاری کا ارادہ کرے (ان تخلیقی قدرتوں میں نصیحت و ہدایت ہے)۔‘‘(الفرقان) ابن عقیل حنبل کہتے ہیں کہ میرے زندگی سے کوئی لمحہ ضائع کرنا حلال نہیں ہے مجھے علم کی حرص اتنی زیادہ ہے کہ آج اسی سال کی عمر میں میرا شوق بیس سال کی عمر کے شوق سے بھی زیادہ ہوچکا ہے۔ میں اپنے وقت کو بے انتہا کم پاتا ہوں لہذا کیک کے چورے کو کھاتا ہوں اور روٹی کو پانی سے نگل لیتا ہوں تاکہ مجھے چبانے میں وقت صرف نہ کرنا پڑے اور جو وقت بچے اسے کتاب کے مطالعہ یا لکھنے میں کار آمد بنالوں۔
وقت کو قیمتی بنانے کا طریقہ: وقت کو قیمتی بنانے کے بہت سے طریقے ہیں۔
1۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: سورۃ اخلاص تہائی قرآن کے برابر ثواب رکھتی ہے۔
2۔ سورۃ فاتحہ کے بارے میں حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: میں تمہیں ایک ایسی سورۃ سکھاؤں گاجو قرآن میں سب سے زیادہ عظمت والی سورۃ ہے پھر آپ ﷺ نے سورۃ فاتحہ کی تلاوت کی اور فرمایا یہ سبع مثانی اور قرآن عظیم ہے جو مجھے عطا کیا گیا ہے۔
3۔ حضور ﷺ نے فرمایا: دو کلمے جو زبان پر ہلکے، میزان پر بھاری ہیں اور رحمن کو بہت پسند ہیں۔ سبحان الله وبحمده، سبحان الله العظیم. (بخاری و مسلم)4۔ جو شخص دن میں سو مرتبہ سبحان اللہ وبحمدہ پڑھے گا اس کے گناہ مٹادیئے جائیں گے چاہے وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔ (متفق علیہ)
5۔ حضور علیہ السلام پر بیس مرتبہ درود پڑھنے سے اللہ تعالیٰ اس پر دو سو مرتبہ رحمتیں بھیجتا ہے۔
6۔ استغفار و مغفرت جنت میں داخلے کا سبب ہے۔ بلاؤں کو دور کرنے اور معاملات میں آسانی مال اور اولاد کے ذریعے اللہ کی مدد کا سبب بناتا ہے۔
7۔ لااله الا الله وحده لاشریک له، له الملک و له الحمد، وهو علی کل شئی قدیر. جو شخص یہ دعا دس مرتبہ پڑھے گا اس کا ثواب ایسا ہے جیسے کوئی حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے چار افراد کو غلامی سے آزاد کرادے۔ (متفق علیہ)
8۔ لا حول ولا قوۃ الا باللہ کے بارے حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: کیا میں تمہیں جنت کے ایک خزانے کی جانب رہنمائی نہ کردوں تو میں نے عرض کیا کیوں نہیں یارسول اللہ ﷺ آپ نے فرمایا: لاحول ولا قوة الا بالله. (متفق علیه)
9۔ اپنے وقت کو قیمتی بنانے کا یہ بھی طریقہ ہے کہ امر بالمعروف کریں راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹادیں جو اللہ تعالیٰ کی رضا کا باعث بن کر گناہوں کو مٹادے گا۔ نیکیاں نامہ اعمال میں جمع ہوجائیں گی۔