پانڈیچری۔پانڈیچری یونیورسٹی کی ایک طالبہ ربیہا عبدالرحمن کو یونیورسٹی کی کانوکیشن تقریب میں پیر کے روز شرکت کرنے سے روکدیاگیا‘
کیونکہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کوئند تقریب میں موجود تھے‘عام طور پر یہ مانا جارہا ہے کیونکہ طالبہ نے ”الگ انداز کا اسکارف پہنا ہوا تھا“۔
منفرد انداز کے اسکارف کااستعمال
ربیہا نے اے این ائی کو بتایا کہ”مجھے نہیں معلوم مجھے کیوں باہر کردیاگیا“۔انہوں نے مزیدکہاکہ”مگر مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ جب اندر طلبہ نے پولیس سے کہاکہ وہ الگ انداز کے اسکارف کا استعمال اس کی وجہہ ہوگا۔
یہ بھی ایک وجہہ ہوگی مجھے باہر کرنے کی مگر کسی میں ہمت نہیں ہورہی ہے کہ وہ میرے سامنے اس بات کااعتراف کرے۔انہوں نے مجھ سے کہاکہ وہ میرے سے بات کرنا چاہتے ہیں۔
صدرجمہوریہ کے واپس جانے کے بعد مجھے اندر جانے کا موقع دیاگیا“۔ مذکورہ طالبہ کا تعلق کیرالا ہے
گولڈ میڈل لینے سے انکار
بعدازاں رابیہا جس نے ایم اے ماس کمیونکشن میں فرسٹ رینک حاصل کیاہے کہ این آرسی اور سی اے اے 2019کے خلاف احتجاج کے طور پر احتجاج درج کراتے ہوئے گولڈ میڈل لینے سے انکار کردیا۔ر
ابیہا نے کہاکہ ”جب انہوں نے گولڈ میڈل لینے کے لئے مجھے سے شہہ نشین پر آنے کا استفسار کیا‘ میں نے اس کو مسترد کردیا۔
مجھے گولڈ میڈل نہیں چاہئے کیونکہ جو کچھ ہندوستان بھر میں ہورہا ہے وہ ٹھیک نہیں ہے۔ یہ این آرسی اور سی اے اے کے خلاف جدوجہد کررہے طلبہ اور لوگوں سے اظہار یگانگت اور پرامن طلبہ پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”تعلیم یافتہ نوجوان طبقے کو کہیں بھی انصافی نہیں کی جاسکتی ہے۔ وہ این آرسی او رسی اے اے کے خلاف اپنے احتجاج کے سلسلے کو جاری رکھیں گے“