صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کا عنقریب انتخاب

   

پارٹی ہائی کمان کا بہت جلد قطعی فیصلہ، بی سی طبقہ کے قائد کو ذمہ داری متوقع
حیدرآباد۔15جنوری(سیاست نیوز) تلنگانہ صدر پردیش کانگریس کے عہدہ پر نئے قائد کے انتخاب کے لئے کانگریس پارٹی نے غورکرنا شروع کردیا ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں اس سلسلہ میں پارٹی ہائی کمان کی جانب سے قطعی فیصلہ کرلئے جانے کی امید ہے۔ بتایا جاتا ہے تلنگانہ میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد کانگریس نے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر تنظیمی امور میں کسی قسم کی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اب جو صورتحال پیدا ہورہی ہے اور پارٹی قائدین عہدوں کے لئے دوڑ دھوپ کر رہے ہیں اسے دیکھتے ہوئے کانگریس ہائی کمان کی جانب سے جلد ہی صدرپردیش کانگریس کے عہدہ پر پارٹی کے وفادار قائد کو ذمہ داری تفویض کرنے کا جائزہ لیا جا رہاہے۔ تلنگانہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات سے قبل پارٹی نے اے ریونت ریڈی کو صدر پردیش کانگریس کے عہدہ کی ذمہ داری دیتے ہوئے ریاست میں انتخابات میں حصہ لیا تھا اور انتخابات میں کامیابی کے بعد صدرپردیش کانگریس مسٹر اے ریونت ریڈی کو چیف منسٹر بنادیا گیا اور یہ کہا جا رہاتھا کہ ریاستی کانگریس کے تنظیمی امور میں لوک سبھا انتخابات کے بعد تبدیلی لائی جائے گی لیکن ریاستی حکومت کی تشکیل کے اور کامیاب کارکردگی کو دیکھتے ہوئے پارٹی ہائی کمان نے تنظیمی امور میں تبدیلیوں اور زیادہ سے زیادہ قائدین کو ذمہ داریاں تفویض کرنے کے لئے غور و خوض شروع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کانگریس پارٹی ہائی کمان نے ’انصاف سب کے لئے ‘ کے منصوبہ کے تحت صدرپردیش کانگریس کے عہدہ کے لئے بی سی طبقہ سے تعلق رکھنے والے قائد کا انتخاب کیا جائے گا اور بی سی طبقہ کو پارٹی سے قریب لانے کے لئے کئے جانے والے ان اقدامات کے سلسلہ میں کہا جارہا ہے کہ پارٹی نے چیف منسٹر اور دیگر قائدین کو ذمہ داری تفویض کی ہے۔ ریاست میں کانگریس کے اقتدار کی موجودگی میں پارٹی کے صدر پردیش کے عہدہ کی اہمیت میں اضافہ ہوجاتا ہے اور اس عہدہ کیلئے کئی سینیئر قائدین کوشاں ہوتے ہیں لیکن کانگریس پارٹی ہائی کمان نے فیصلہ کیاہے کہ ریاست تلنگانہ کے امور سے واقف تجربہ کار سیاستداں جو حکومت اور پارٹی کے مابین تعلق کو بہتر طور پر استوار رکھنے کے علاوہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کو یقینی بناسکے ایسے بی سی قائد کو یہ اہم ترین ذمہ داری دی جائے ۔ چیف منسٹر نے پارٹی اعلیٰ کمان کو اپنے پسندیدہ قائدین کے نام پیش کردیئے ہیں لیکن کہا جا رہاہے کہ ان ناموں کے ساتھ ساتھ پارٹی کی جانب سے دیگر قائدین سے مشاورت اور تنظیمی امور میں مہارت رکھنے والے قائدین کو یہ ذمہ داری تفویض کرنے کے سلسلہ میں اقدامات پر تبادلہ خیال کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔3