نئی دہلی :صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو الجزائر، موریطانیہ اور ملاوی کے دورہ کے آخری مرحلے میں آج ملاوی کی راجدھانی لیلونگوے پہنچیں۔صدارتی سیکرٹریٹ نے کہا کہ ملاوی کے نائب صدر مائیکل اوسی اور دیگر نے کاموزو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر مرمو کا استقبال کیا۔ صدر کی آمد پر روایتی ثقافتی پرفارمنس پیش کی گئی۔ہندوستان سے ملاوی کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے ۔ صدر جمہوریہ کے ساتھ وزیر مملکت سکانتا مجمدار، ممبران پارلیمنٹ مکیش کمار دلال اور مسٹر اتل گرگ بھی تھے ۔ بعد میں صدر نے ہندوستان ۔ ملاوی بزنس میٹ میں شرکت کی اور خطاب کیا۔اس موقع پر صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ ملاوی قدرتی وسائل اور زرخیز زرعی زمین سے مالا مال ملک ہے ۔ دوسری طرف، ہندوستان میں صارفین کی بڑی تعداد ہے اور اس کی بڑی آبادی کیلئے توانائی، معدنیات اور خوراک کی بڑھتی ہوئی مانگ ہے ۔ ہمارے دونوں ممالک کئی شعبوں میں ہم آہنگی حاصل کرنے اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ زراعت، کان کنی، توانائی، سیاحت وغیرہ جیسے شعبوں میں ہمارے تعاون کو بڑھانے کے امکانات ہیں۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان اور ملاوی کے درمیان باہمی تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ ہندوستان ملاوی کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے ۔ ہندوستان مختلف شعبوں میں 500 ملین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ ملاوی میں سب سے بڑے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان-ملاوی شراکت صرف حکومتوں تک محدود نہیں ہے ، کیونکہ افریقہ ایک اہم تجارتی اور سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر ابھرا ہے ۔ ہندوستان کا نجی شعبہ اس ترغیب کو حاصل کرنے میں سب سے آگے ہے ۔ افریقہ میں مختلف شعبوں میں ہندوستانی کمپنیوں، ملٹی نیشنل اور ایس ایم ایز دونوں کی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے ۔