l باغیوں کا دمشق پر قبضہ‘ اسد کے24 سالہ دور اقتدار کا خاتمہlمرکزی اسکوائر پر شہریوں کا جشن ‘ جیل سے ہزاروں قیدیوں کو رہا کر دیا گیا
دمشق : مملکت شام میں باغیوں نے مختلف شہروں کے بعد دارالحکومت دمشق پر بھی قبضہ کرنے اور صدر بشار الاسد کے ملک سے فرار ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔میڈیا کے مطابق مقامی شہریوں نے بتایا کہ دمشق میں گولیاں چلنے کی آوازیں اور دھماکے سنے جا رہے ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق شام کے باغیوں نے دمشق ائیرپورٹ اور سرکاری ٹی وی کی عمارت پرقبضے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ دمشق میں شامی وزارت داخلہ کی عمارت باغیوں کے قبضے میں آگئی ہے۔عرب میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ دارالحکومت پر باغیوں کے قبضے کی اطلاعات کے بعد دمشق کے مرکزی اسکوائر پر ہزاروں شہری جمع ہو گئے اور جشن اور نعرے بازی شروع کر دی۔ شامی اپوزیشن وار مانیٹر کے سربراہ کا کہنا ہے کہ صدر بشارالاسد ملک چھوڑ کر طیارے میں کسی نامعلوم مقام کو فرار ہوگئے ہیں۔ صدر بشارالاسد آج صبح طیارے میں بیٹھ کر دمشق سے فرار ہوئے۔امریکی میڈیا کے مطابق بشارالاسد کے صدارتی محافظ بھی ان کی معمول کی رہائش گاہ پر تعینات نہیں ہیں جس کے باعث ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملتی ہیکہ بشار الاسد فرار ہوچکے ہیں۔اس کے علاوہ امریکی میڈیا نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ شامی صدربشارالاسد دمشق میں موجود نہیں ہیں جبکہ شامی فوج دمشق کے مضافات سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔امریکی اور مغربی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بشارالاسد حکومت آئندہ ہفتہ ختم ہونے کا امکان ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق تمام ایرانی فوجی عہدیدار خصوصی پرواز کے ذریعہ دمشق سے تہران روانہ ہوگئے ہیں جبکہ مختلف ممالک نے اپنے شہریوں کو شام سے فوری نکلنے کا حکم دے دیا ہے۔ اس کے علاوہ حمص شہر سے درجنوں فوجی گاڑیوں کو نکلتے دیکھاگیا۔ حمص کے مرکزی سکیورٹی ہیڈکوارٹرز سے بھی سکیورٹی اہلکار نکل گئے۔میڈیا کے مطابق شام کی حکومت کا فوری طورپرردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ رات شامی باغی فورسز نے مرکزی شہر حمص کاکنٹرول سنبھال لیا تھا۔ حمص شام کا تیسرابڑا شہراور دمشق اورشام کے ساحلی صوبوں کے درمیان اہم علاقہ ہے۔ اس طرح شام میں بشارالاسد کا 24 سالہ اقتدار ختم ہوگیا ہے ۔شامی فوجی کمانڈ نے بھی اعلان کردیاکہ شام میں صدر بشار الاسد کا 24 سالہ دور ختم ہو گیا۔ شامی باغی گروہ کا کہنا ہے جشن کے دوران ہوائی فائرنگ کی اجازت نہیں ہے۔ عوام کی جانب سے امیہ اسکوائر پر جشن منایا گیا۔ شہری شامی فوج کے ٹینکوں پر چڑھ گئے۔ دمشق میں باغی ملیشیا کو کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ دمشق کے قریب جیل سے ہزاروں قیدیوں کو رہا کر دیا گیا۔ صدر بشار الاسد کے ملک سے فرار ہونے کے بعد باغی گروپ تحریر الشام ملیشیا کے سربراہ ابو محمد الجولانی نے اپنے بیان میں کہا کہ اقتدار کی پْرامن منتقلی تک سابق وزیراعظم محمد غازی الجلالی تمام ریاستی اداروں کو چلائیں گے۔شامی باغی گروہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورت شام میں موجود کیمیائی ہتھیار استعمال نہیں کریں گے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے ٹینک اور بکتر بند جنوب مغربی شام کی قنیطرہ گورنری میں داخل ہو گئیں۔عبرانی میڈیا آؤٹ لیٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج سرحدی دفاع مضبوط بنانے کے لیے قنیطرہ کے بفرزون میں داخل ہوئیں۔اس سے قبل اطلاعات ملی تھیں کہ شامی باغیوں نے مشق میں وزارت دفاع، ائیر پورٹ اور سرکاری ٹی وی کی عمارت پر قبضہ کر لیا ہے۔شام کی صورتحال کے حوالے سے وزیراعظم محمد غازی الجلالی نے اپنے بیان میں کہا تھا میں اپنے گھر میں ہی موجود ہوں اور عوام کی منتخب کردہ کسی بھی قیادت سے تعاون کیلئے تیار ہوں۔خیال رہے کہ اسد خاندان نے 1970کے اوائل میں شام میں اقتدار حاصل کیا تھا۔ حافظ الاسدکے بعد ان کے بیٹے بشارالاسد نے شام پر 24 سال حکومت کی، شام پر اسدخاندان کا دور حکمرانی نصف صدی سے زائد رہا۔عرب میڈیا کے مطابق شامی آرمی چیف جنرل عبدالکریم محمد ابراہیم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ شامی عوام باغیوں کی من گھڑت افواہوں پر کان نہ دھرے۔ شامی فوج بغاوت پرقابو پانے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ فوج نے باغیوں پر شدید حملے کرکے بڑی تعداد میں دہشت گردوں کا صفایا کیا ہے۔جنرل عبدالکریم محمدابراہیم نے کہا کہ باغیوں سے محفوظ رکھنے کیلئے دیہی علاقوں میں فوج کے دستے موجود ہیں۔ عوام کے تعاون سے جلد بغاوت پر قابو پا لیا جائے گا۔عرب میڈیا کا کہنا ہیکہ شامی اسٹیک ہولڈرز نے بشارالاسدکے اقتدار کے خاتمے کے بعدکا پلان تیار کرلیا ہے۔ مجوزہ پلان کے مطابق بشارالاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد عبوری حکومت تشکیل دی جائیگی۔ عبوری حکومت 9 ماہ کے اندر صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرانے کی پابند ہوگی۔