صدر ٹرمپ کی ونیزویلا میں فوج بھیجنے کی دھمکی

   

l مادورو کو روس، ترکی اور چین کی حمایت حاصل l ادویات اور غذا کی شدید قلت

واشنگٹن ،4فروری (سیاست ڈاٹ کام) ونیزویلا میں جاری تنازعہ اورکشاکش کے درمیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک کا نکولس مادورو پر اختیارات اپوزیشن لیڈر اور صدارت کا دعویٰ کرنے والے ہوان گوائیڈو کو منتقل کرنے پر دباؤ کے پیش نظر ونیزویلا میں فوج بھیجنا بھی ’ایک متبادل‘ ہے ۔امریکہ، کینیڈا اور دیگر لاطینی امریکی ممالک کی جانب سے مادورو کو ان کے گزشتہ سال دوبارہ انتخابات جیتنے پر قبول نہیں کیا گیا اور گووئیڈو کو اس کا اصل رہنما تسلیم کیا ہے ۔تاہم مادورو کو روس، چین اور ترکی کی حمایت حاصل ہے جن کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مغربی مداخلت سے ونیزویلا کے مسائل میں مزید اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے وہاں کی عوام مشکلات کا سامنا کر رہی ہے ۔سی بی ایس کو دئیے گئے انٹرویو میں ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فوجی مداخلت بھی ممکن ہے ۔ ’’یقینی طور پر یہ ہمارے لیے ایک متبادل ہے‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ‘‘ میں نے اس متبادل کو روکا ہے کیونکہ ہم ابھی اس عمل میں بہت دور ہیں، مجھے لگتا ہے کہ اس عمل سے بہت بڑے احتجاج سامنے آرہے ہیں’’۔واضح رہے کہ ونیزویلا کی سڑکوں پر ہزاروں افراد اپنی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔سینئر ایئر فورس جنرل کی جانب سے بھی گوئیڈو کو حقیقی صدر تسلیم کیا گیا۔فرانس اور آسٹریا کا کہنا تھا کہ وہ بھی گوئیڈو کو تسلیم کرلیں گے اگر مادورو نے یوروپی یونین کی صاف شفاف انتخابات کرانے کی ہدایت پر عمل نہیں کیا۔ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ ہفتہ ملک کی پہلے ہی سے مسائل کا شکار تیل کی صنعت کو مزید کمزور کرنے کے لیے پابندیاں عائد کی گئی۔ان پابندیوں سے مادورو تو کمزور ہوں گے اس کے ساتھ ہی اس سے ونیزویلا کی معیشت تباہ ہونے کا بھی خدشہ ہے ۔دوسری جانب ونیزویلا کو ادویات کی قلت، غذا کا بحران، افراط زر میں تیزی سے اضافے جیسے مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے گزشتہ چند برسوں میں لاکھوں افراد وہاں سے ہجرت کرگئے ہیں۔