صنعتوں کے نام پر کسانوں کی زمین پر قبضہ کی کوشش

   

سنگاریڈی کلکٹریٹ میں رکن اسمبلی چنتا پربھاکر کی کلکٹر کو یادداشت پیش
سنگا ریڈی۔ 11 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) چنتا پربھاکر رکن اسمبلی سنگا ریڈی نے بی آر ایس پارٹی قائدین کے ہمراہ سنگا ریڈی کلکٹریٹ پہنچ کر پی پروینیا کلکٹر ضلع سنگا ریڈی سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کے نام پر کسانوں کی زمینوں پر قبضہ کرنا ظلم قرار دیتے ہوئے ایک یادداشت پیش کیا چنتا پربھاکر نے کہا کہ حکومت کونڈا پور منڈل کے دیہاتوں میں صنعتوں کے نام پر کسانوں کی کاشت کی گئی زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اگر کسانوں سے زمینیں چھین لی گئیں تو کسان سڑک پر اجائیں گے حکومت کے لیے ایسی تجاویز پیش کرنا درست نہیں ہے جو اناج پیدا کرنے والوں کے خلاف ہے .منڈیوونی پلی کے سروے نمبر (92) (112) (154) میں 293 آکر زمین اور مندا پور کے سروے نمبر 22 میں 321 ایکر زمین، کل 614 ایکر صنعتوں کے نام پر دلتوں اور بی سی کی زمینیں حاصل کرنا درست نہیں ہے ۔ علی آباد توگر پلی کے مضافاتی علاقوں میں 43 ایکر کسانوں کو بتائے بغیر پیشگی پوزیشن لے لی وہاں کی زمین کی قیمت 2.5 کروڑ ہے۔ کسانوں کے لیے کوئی معاوضہ طے نہیں کیا گیا جو زمین کاشت کے لیے موزوں نہیں ہے وہ مختص کی جائے ۔ چنتا پربھاکر رکن اسمبلی نے کلکٹر سے کہا کہ وہ حلقہ میں زیر التواء کاموں کو مکمل کرنے کے لئے اقدامات کریں سنگاریڈی اور سداسیوپیٹ میں اقلیتی ریزیڈنشیل اسکول کے کاموں کو مکمل اور جلد مکمل کرنے کی درخواست کی گئی ہے ٹی یو ایف آئی ڈی سی، ایم آر آر فنڈز کی منظوری دی۔ سداسیوپیٹ سنگاریڈی میں مربوط مارکیٹ کے کاموں کو شروع کرنے کے لیے اقدامات کرنے منظوری کی درخواست کی ۔ اس موقع پر سابق سی ڈی سی چیئرمین کسلا بوچی ریڈی، سابق میونسپل وائس چیئرمین چنتا گوپال موجود تھے۔