ضابطہ کرایہ داری قانون سے کرایہ پر مبنی ہاؤزنگ سیکٹر کو ترقی

   

بلڈرس کی نظریں مسودہ قانون پر مرکوز ، 50 فیصد تعمیرات کرایہ پر دینے کی توقع
نئی دہلی ۔ 30 جولائی ۔( سیاست ڈاٹ کام ) رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کی قومی تنظیم نارڈکو نے گزشتہ روز کہا کہ مجوزہ قانون کرایہ داری کے ضابطہ پر تمام ریاستوں میں عمل آوری کی صورت میں کرایہ پر دیئے جانے والے مکانات کی تعمیرات میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوگا اور توقع ہے کہ آئندہ پانچ سال میں بلڈرس اپنی کل تعمیرات کے منجملہ 50فیصد تعمیرات ( عمارتیں) کرایہ پر دینے کیلئے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ مرکزی وزارت امکنہ و شہری اُمور ’ضابطہ کرایہ داری قانون 2019‘ کا مسودہ بغرض مشاورت منظرعام پر لایا گیا ہے ۔ اس سال کے بجٹ میں اس ضمن میں اعلان کیا گیا تھا ۔ نارڈکوکے صدر نرنجن ہرانندانی نے اخباری نمائندوں سے کہاکہ ’’ضابطہ کرایہ داری قانون بشمول مالکین جائیداد و کرایہ داران تمام فریقین کا تحفظ کریگا ۔ چنانچہ یہ کرایہ پر مبنی ہاؤزنگ کو بڑے پیمانے پر فروغ دیگا ‘‘ ۔ انھوں نے کہاکہ نارڈکو اسوسی ایشن اس مسودہ قانون کا جائزہ لے رہا ہے اور اپنی سفارشات پیش کریگا ۔ ہرانندانی نے اُمید ظاہر کی کہ مرکز کی طرف سے تیار کردہ اس ضابطہ قانون کی بنیاد پر تمام ریاستیں خود اپنے قانون بنائیں گی ۔ انھوں نے کہاکہ ’’میں توقع کرتا ہوں کہ ڈیولیپرس اپنی تعمیرات کا 50 فیصد حصہ کرایہ پر دینے کیلئے محفوظ رکھ لیں گے ‘‘ ۔ نارڈکو کے چیرمین راجیوتلوار نے کہا کہ حالیہ مرکزی بجٹ میں کرایہ پر مبنی ہاؤزنگ سیکٹر کو فروغ دینے کا اعلان کیا گیا تھا جس سے ڈیولپرس کیلئے ترقی کا ایک نیا موقع فراہم ہوا ہے۔ اسوسی ایشن کے نائب صدر پروین جین نے تعمیرات میں جدید ٹکنالوجی اپنانے پر زور دیا ۔ مسودہ قانون کے مطابق مالک مکان کو کرایہ پر نظرثانی کیلئے تین ماہ قبل تحریری نوٹس دینا ہوگا ۔ ڈسٹرکٹ کلکٹرس کو کرایہ داروں سے متعلق مجاز اتھاریٹی بنانے کے علاوہ مقررہ مدت سے زائد وقت گھروں میں رہنے والے کرایہ داروں سے دوگنا کرایہ اور اس کے بعد چار گنا زائد کرایہ وصول کرنے کی گنجائش بھی رکھی گئی ۔