مذکورہ عدالت کے کمیشن نے 6مئی کے روز گیان واپی کا سروے شروع کیاتھا۔
واراناسی۔ضلع میں سکیورٹی میں اضافہ کردیاگیا ہے کیونکہ پیر کے روز گیان واپی شرینگر گوری کی سنوائی ضلع عدالت نے شروع کی ہے۔ سپریم کورٹ کے مئی20کے احکامات کی تعمیل کے ساتھ تمام متعلقہ فائلس سیول جج(سینئر ڈویثرن) کورٹ ٹرائل سے منتقل کردئے گئے ہیں۔
ضلع جج کونسل (سیول) مہیندر پرساد پانڈے نے کہاکہ ضلع جج کی جانب سے پیر کے رو ز سنوائی کس پر شروع ہوگی ان سارے نکات کی وضاحت ہوجائے گی۔ درایں اثناء پیر کے روز سینئر پولیس عہدیداران نے کہاکہ معاملے پر سنوائی کو لے کر کسی بھی فریق کی جانب سے مشکل پیدا نہیں ہوسکے اس کو یقینی بنانے کے لئے موثر حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔
ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ ”احتیاطی اقدامات کے طور پر ہم نے رکاوٹیں کھڑی کردیں اورزائد دستوں کی تعیناتی عمل میں لائی ہے“۔ پانچ بھگت عورتیں دہلی سے راکھی سنگھ‘ ماباقی تمام واراناسی سے لکشمی دیوی‘ سیتا ساہو‘ منجو ویاس‘ اور ریکھا پاٹھک نے 18اپریل 2021کو مذکورہ سیول جج کی عدالت میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے مسجد کے صحن میں شرینگر گوری دیوی کی ہرروز پوجا کی مانگ کی تھی۔
عدالت نے 8اپریل کے روز گیان و اپی مسجد کے سروے کے لئے اجئے کمار مشرا کو ایڈوکیٹ کمشنر مقرر کیاتھا۔ مذکورہ مدعیان انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی نے الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے ایڈوکیٹ کمشنر کے سروے کے لئے تقرر کے احکامات کو چیالنج کیاتھا‘ مگر درخواست مستر د کردی گئی تھی۔
مذکورہ کورٹ کمیشن نے 6مئی کے روز گیان واپی کا سروے شروع کیاتھامگر اے ائی ایم کے احتجاج کے پیش نظر اگلے دن اس کو روک دیاگیاہے‘ جس کی سیول جج (سینئر ڈویثرن) سے یہ بھی مانگ تھی کہ ایڈوکیٹ کمشنر کو تبدیل کیاجائے او رکہاکہ مشراجانبداری ہیں۔
عدالت نے مشرا کو بدلنے کی درخواست کو مسترد کردیا مگر وشال سنگھ کو اسپیشل ایڈوکیٹ کمشنر اور اجئے پرتاب سنگھ کو اسٹنٹ ایڈوکیٹ کمشنر تقرر کیاتھا۔ مذکورہ کمیشن نے 14مئی کے روز سروے دوبار شروع کیا اور اس کو 16مئی تک ختم کردیا جس کے بعد رخواست گذاروں کی جانب سے دعوی کیاجارہا ہے کہ گیان واپی مسجد کے وضو خانہ سے ’شیولنگ‘دستیاب ہوا ہے۔
عدالت نے 17مئی کو مشرا کو اس شکایت پر کے جانکاری کا انکشاف کیاہے‘ ہٹادیا اور خصوصی ایڈوکیٹ کمشنر وشال سنگھ سے استفسار کیاکہ 19مئی تک سروے کی رپورٹ پیش کریں۔
اے ائی ایم کمیٹی کی درخواست پر سنوائی کرتے ہوئے 20مئی کے روز مذکورہ سپریم کورٹ نے گیان واپی مسجد معاملے میں سروے احکامات جاری کرنے کے ساتھ مداخلت کرنے سے انکار کیا اور ہندو بھگتوں کی جانب سے دائر کردہ سیول سوٹ کو سیول جج(سینئر ڈویثرن) سے ضلع جج واراناسی منتقل کرتے ہوئے کہاکہ معاملے کی ”پیچیدگیوں“ اور ”حساسیت“ کو پیش رکھتے ہوئے اس معاملے کی سنوائی سینئر جوڈیژل افیسر جس کا تجربہ 25-30سالوں کا ہے اس معاملے سے حل کرنا بہتر رہے گا۔