طالبان حکومت میں افغان شہری فیشن سے خوفزدہ

   

حجاموں کی آمدنی میں کمی

ہرات : گزشتہ ماہ طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد سے صوبہ ہرات میں حجاموں کی آمدنی میں واضح کمی آنے کاانکشاف ہوا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) سے گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے تیسرے بڑے شہر ہرات کے رہائشی اور حجام نادر شاہ افغان شہریوں کے بالوں کو ہیئر اسٹائل دینے کے حوالے سے جانے جاتے ہیں، ان کے مطابق کوئف ،موہاک اور کریو کٹ ہیئر اسٹائل افغان نوجوانوں میں خاصے مشہور تھے۔نادر شاہ کے مطابق، اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان میں کنٹرول کے بعد افغان شہریوں میں بالوں کو جدید انداز سے سنوارنے کے حوالے سے بھی خوف پایا جاتا ہے۔پہلے لوگ دکان پر آتے تھے اور مختلف جدید طرز کے ہیئر اسٹائل کی خواہش کرتے تھے ۔اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے 24 سالہ نادر شاہ بتایا کہ ’پہلے لوگ ان کی دکان پر آتے تھے اور مختلف جدید طرز کے ہیئر اسٹائل کی خواہش کرتے تھے، دکانوں پر بڑے بڑے آئینے آویزاں تھے لیکن اب وہ دل شکستہ ہیں۔‘خیال رہے کہ 1996 سے 2001 کے دوران طالبان کے سابقہ دورِ حکومت میں مردوں کے اسپائکس (جدید طرز ) ہیئر اسٹائل بنوانے پر پابندی عائد کی گئی تھی اور انھیں داڑھی رکھنے کی ہدایت کی گئی۔ بعد ازاں ہرات سمیت افغانستان میں کلین شیو ہونا جدت کی علامت سمجھا جانے لگا تھا تاہم اب ایک بار پھر سے لوگوں میں سادہ ہیئر اسٹائل اپنانے کا رواج عام ہوگیا ہے۔