سب سے پہلے کیرالا ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس کے بعد حکومت کو ہدایت دی گئی ہے۔
تھرویننتھام پورم۔کیرالا حکومت نے کہا ہے کہ پولیس کیڈیٹس اسٹوڈنٹس کے یونیفارم کے حصہ کے طور پرمکمل آستین اور حجاب پہننے کی طلبہ کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
کوزیکوڈی کے کتوائڈی کے جی ایچ ایس ایس میں زیر تعلیم اٹھویں جماعت کی طالب علم ریزا نہان کی جانب سے دائرکردہ ایک درخواست کو حکومت نے تسلیم کیاہے۔
سب سے پہلے کیرالا ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس کے بعد حکومت کو ہدایت دی گئی ہے۔اس آرڈر کاپی میں کہاگیا ہے کہ مذکورہ حکومت نے تمام حقائق کی باریک بینی سے جانچ کرنے کے بعد مکمل طور پر مطمئن ہوئی ہے کہ شکایت کردہ کے مطالبات قابل تسلیم نہیں ہیں۔
مذکورہ حکومت نے اپنے احکامات میں یہ بھی کہا ہے کہ اس طرح کا استثنیٰ اسٹوڈنٹ پولیس کیڈیڈ پراجکٹ میں قابل قبول نہیں ہے‘ اسی طرح کے مطالبات دیگر دستوں میں بھی کئے جائیں گے‘ جو ریاست کے سکیولرزم پر نمایاں اثر ثابت ہوگا۔
مذکورہ آرڈر کاپی میں کہاگیاہے کہ ”اس لئے اسٹوڈنٹ پولیس کیڈیٹ پراجکٹ کے تحت یونیفارم میں مذہبی علامت کو نمایاں کرنے کے لئے کوئی اشارہ دینا مناسب نہیں ہے“۔
مذکورہ اسٹوڈنٹ پولیس کیڈیٹ(ایس پی سی) پراجکٹ کیرالا پولیس کی جانب سے شروع کردہ اسکول نژاد ایک ہے جس کا محکمہ داخلہ اور تعلیم نے مشترکہ طور پر نفاذ عمل میں لایاہے اور اس کو محکمہ ٹرانسپورٹ‘ جنگلات‘ آبکاری اور مقامی مقامی سلف حکومت کی مدد حاصل ہے۔
اس پراجکٹ کے تحت ہائی اسکول کے طلبہ کو ایک جمہوری معاشرے میں مستقبل کے رہنماء کے طور پر تیار کرنے کے لئے قانون کا احترام‘ نظم ونسق شہری احساس‘ معاشرے کے کمزور طبقات کے لئے ہمدردی‘ سماجی برائیوں کے خلاف مزاحمت پید ا کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔
یہ پراجکٹ نوجوانوں کو اپنی فطری صلاحیتوں کو تلاش کرنے اور ان کی نشوونماکرنے کے قابل بھی بناتا ہے۔
اسی طرح انہیں سماجی عدم برداشت‘ مادے کے غلط استعمال‘ منحرف رویہ اور مخالف تنصیبات تشدد جیسے منفی رحجانات کے خلاف مزاحمت کرنے کے لئے بااختیاربناتا ہے۔یکساں طور پر یہ ان کے اندراپنے خاندانوں‘ برداری او رماحول کے تئیں عزم کو مضبوط کرتا ہے۔