چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے ایک مضمون”مسلمانوں کی این جی او مخالف چین ڈبلیو یو سی کو بے وقوف بناکر بیجنگ کھیلوں کے بائیکاٹ کا اعلان کررہی ہے“۔
نئی دہلی۔مذکورہ جی ائی سی کا کہنا ہے کہ یہ چینی حکومت نے گلوبال اماموں کے کونسل(جی ائی سی) کو بدنام کرنے اور ایغور لوگوں کی آزادی کی وکالت کرنے والوں کے کردار کشی کرنے کی توہین آمیز مہم کی شروعات کی ہے۔
جی ائی سی نے کہاکہ ”چین کے تازہ متاثرین ہم ہیں۔ ان جھوٹے الزام‘ تغلب کارائیوں اور الزام کو ہم چینی حکومت کی جانب سے اکسانے کی کاروائی تسلیم کرتے ہیں“۔
مذکورہ ادارے نے کہاکہ ”ہمارے اماموں کے ذریعہ جو 1300ممبرس پر مشتمل ہے‘ ہم ہمارے 800مراکز‘ مساجد اور عالمی سطح پر ادروں کے امور دیکھ رہے ہیں۔
ہم خوف زدہ نہیں ہونے والے ہیں اور ہم اسبات کو یقینی بنانے کے لئے اپنی کوششوں میں اضافہ کریں گے کہ مسلم دنیا کے سرکردہ عظیم الشان ایت اللہ‘ مفتیان‘ اور اسلامی اتھارٹیز سنی او رشیعہ آزادانہ طور پر چین کے حکومت کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کھل کر بیانات جاری کریں“۔چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے ایک مضمون”مسلمانوں کی این جی او مخالف چین ڈبلیو یو سی کو بے وقوف بناکر بیجنگ کھیلوں کے بائیکاٹ کا اعلان کررہی ہے“۔
جی ائی سی نے کہاکہ ”انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں سے عوام کی توجہہ ہٹانے اور اس کونسل کو بدنام کرنے کے واحد مقصدکے ساتھ جھوٹ اور من گھڑت باتوں کو شامل کیاگیاہے۔
انہوں نے کہاکہ اس قسم کابیان گلوبال ٹائمز کا ایک ردعمل نہیں ہے کیونکہ ان کا ایجنڈہ‘ ملکیت اور تاریخ ناانصافی کو حق جانب قراردینے کے لئے واضح ہے۔
جی ائی سی کے بیان میں کہاگیاہے کہ بجائے اس کے یہ وضاحتیں ان کمزور قارئین کے لئے ہیں جنھیں انہوں نے دھوکہ دیاہے۔
پہلا دعوی یہ تھا کہ عالمی امام کونسل کو عالمی ایغور کانگریس(ڈبلیو یو سی)نے 2022کے بیجنگ سرمائی اولمپیکس میں مسلمانوں کی شرکت پر پابندی لگانے کے لئے ’بے وقوف‘ بنایاتھا۔
بیان میں کہاگیاہے کہ ”یہ جھوٹ ہے کیونکہ ایک فعال ایم او یو ڈبلیو یو سی کے ساتھ کیاہے‘ اور چینی حکومت کے مظالم کا شکار ایغور مسلمانوں کے خدشات ہم شیئر کرتے ہیں۔مذکور ہ بیان ہماری پہل تھی ڈبلیو یو سی کی درخواست نہیں تھی“۔
دوسری دعوی یہ تھا کہ مسلم قائدین نے ہمارے بیان پر مکمل نقل پر ہمارے بیان کی مخالفت میں ہے۔
مذکورہ تیسرا دعوی یہ تھا کہ صدر گلوبال امام کونسل امام البودئیری نے عراق میں ایک صحافی کو دئے گئے انٹرویو میں اس نے جہاں قیاس کیاتھا کہ ورلڈامام کونسل کو عالمی ایغور کانگریس اس کونسل کو فنڈس دیتا ہے۔
مذکورہ جی ائی سی کے بیان میں کہاگیاہے کہ یہ بھی ایک جھوٹ ہے کیونکہ جس نے انٹرویو لیاہے اس کے نام کا انکشاف نہیں کیاگیاہے‘ مذکورہ صدر برائے کونسل نے اس معاملے پر کبھی بھی انٹرویو نہیں دیاہے‘ او رنہ ہی کسی صحافی سے انہوں نے ملاقات کی ہے۔