عالمی دہشت گرد گروپ کا نیا لیڈر شہاب انڈیا کے آپریشنس کا ذمہ دار

,

   

سربراہ ’آئی ایس آئی ایل ۔ کے افغانستان ، بنگلہ دیش، پاکستان ، مالدیپ اور سری لنکا کیخلاف بھی سرگرم

اقوام متحدہ : عراق اور لیوانت ۔ خراسان میں سرگرم عالمی دہشت گرد گروپ ’’آئی ایس آئی ایل ۔ کے‘‘ کا نیا لیڈر شہاب المہاجر ہندوستان، افغانستان، بنگلہ دیش، مالدیپ، پاکستان اور سری لنکا میں گروپ کے آپریشنس کی کمان سنبھالے ہوئے ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ اس گروپ کا تعلق سابق میں خطرناک حقانی نیٹ ورک سے رہا ہے۔ یو این سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کی ایک رپورٹ میں یہ بات کہی گئی۔ آئی ایس آئی ایل (آئی ایس آئی ایس اور داعش کے نام سے بھی معروف) سے درپیش خطرہ کے بارے میں سکریٹری جنرل کی بارہویں رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ گروپ میں افغانستان کے کئی صوبوں میں 1000 تا 2200 جنگجو پھیلا رکھے ہیں۔ اس گروپ سے بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔ اقوام متحدہ نے کئی اقدامات شروع کئے ہیں جو رکن مملکتوں کو اس خطرہ کو زائل کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔ شہاب جون 2020ء میں اس گروپ کے نئے لیڈر کے طور پر منظرعام پر آیا۔ بتایا جاتا ہیکہ وہ نہ صرف افغانستان بلکہ بنگلہ دیش، ہندوستان، مالدیپ، پاکستان، سری لنکا اور وسطی ایشیاء کے کئی ملکوں میں آئی ایس آئی ایل آپریشنس کی سربراہی کررہا ہے۔ حقانی نیٹ ورک کی بدستور پاکستان کے شمالی وزیرستان اور افغانستان کی جنوب مشرقی سرحد پر محفوظ پناہ گاہ ہیں۔ یہ انتہاء پسند گروپ جنگ سے تباہ حال افغانستان میں امریکی مفادات کے خلاف بعض نہایت مہلک حملوں کے پس پردہ رہا ہے۔ چنانچہ اس گروپ سے شہاب المہاجر کا ماضی میں تعلق ہونا تشویش کا باعث ہے۔ گوٹیرس نے کہا کہ کوویڈ۔19 وبا سے بھی بین الاقوامی امن کیلئے نئے زاویوں سے خطرات ابھر آرہے ہیں۔ رکن مملکتوں اور اقوام متحدہ کے ماہرین نے تشویش ظاہر کی ہیکہ دہشت گرد جاریہ عالمی بحران صحت کے نتیجہ میں ابھرنے والی مشکلات کا استحصال کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں مثلاً منظم مجرم گروپوں کے ساتھ موقع پرستانہ اتحاد قائم کرتے ہوئے بین الاقوامی امن و استحکام کو نقصان پہنچایا جاسکتا ہے۔ گوٹیرس نے متنبہ کیا کہ عالمی وبا نے دہشت گردی کیلئے سازگار حالات پیدا کردیئے ہیں جس سے آئی ایس آئی ایل کو موقع فراہم ہوسکتا ہے کہ وہ انفرادی طور پر یا اجتماعی طور پر نقصان پہنچا ئے۔ اس کے جواب میں فیصلہ کن ٹھوس انسدادی اقدامات ناگزیر ہیں۔