عالم اسلام کو قرآن مجید کی رہنمائی کی سخت ضرورت: اردغان

   

انقرہ : صدر ترکی رجب طیب اردغان نے کہا کہ ایک صدی کے تین چوتھائی عرصے سے فلسطین میں قبضے ، جبر اور قتل عام کی پالیسیاں تیزی سے جاری ہیں۔ صدر اردغان نے ترکش ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن کے ٹیلی ویژن چینل ٹی آر ٹی ون پر نشر ہونے والے قرآن خوانی کے مقابلے کی اختتامی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اُمتِ مسلم کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے اردغان نے کہا کہ ہمارا پڑوسی شام 13 سالوں سے افراتفری اور انتشار کے ماحول سے باہر نہیں نکل سکا۔ لیبیا اور یمن میں ابھی تک امن قائم نہیں ہو سکا ہے ۔ سوڈان میں لاکھوں لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا۔ فلسطین میں غاصبانہ قبضے ، ظلم اور قتل عام کی پالیسیاں تین چوتھائی صدی سے مسلسل جاری ہیں۔ ہمارے غزہ کے بھائی ٹھیک 180 دنوں سے جس ظلم اور نسل کشی کو برداشت کر رہے ہیں اسے بیان کرنے کے لیے اب الفاظ بھی نہیں ملتے۔ اردغان نے کہا کہ سامراجی طاقتیں اسلامی جغرافیہ میں گھناونی چالیں چل رہی ہیں۔ استعماری طاقتیں اسلامی ممالک میں زیر زمین وسائل سے نفع حاصل کرتی ہیں۔ ترک صدر نے بتایا کہ جب ہم افریقہ سے لے کر ایشیا تک کے کئی علاقوں کا جائزہ لیتے ہیں تو ہم آسانی سے دیکھ سکتے ہیں کہ استحصال کا یہ پہیہ کیسے قائم ہوا اور اسے کیسے چلایا جاتا ہے ۔ جنگ اور تصادم ان آلات میں سرفہرست ہیں۔آج شام، یمن، لیبیا، سوڈان، فلسطین اور دیگر کئی اسلامی سرزمینوں میں ، تنازعات، کشیدگی اور ظلم و ستم کے پیچھے اس استحصالی نظام کو جاری رکھنے کے منصوبے کار فرما ہیں۔صدر اردغان نے اس بات پر زور دیا کہ عالم اسلام کو قرآن مجید کی رہنمائی کی ہمیشہ سے کہیں زیادہ اب ضرورت ہے ۔