عامر علی خاں اور ہنمنت راؤ نے جنتر منتر پر انتظامات کا جائزہ لیا

   

اپوزیشن پر دوہرے معیار کا الزام، بلز کی منظوری کیلئے مرکز سے مطالبہ
حیدرآباد 5 اگست (سیاست نیوز) بی سی تحفظات کے حق میں کل 6 اگست کو نئی دہلی کے جنتر منتر پر کانگریس کے مہا دھرنے کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں۔ اے آئی سی سی او بی سی ڈپارٹمنٹ قائد وی ہنمنت راؤ، رکن قانون ساز کونسل جناب عامر علی خاں، رکن اسمبلی راج ٹھاکر، سابق میئر حیدرآباد بی رام موہن اور دیگر قائدین نے جنتر منتر پہونچ کر انتظامات کا جائزہ لیا۔ اہم شخصیتوں کیلئے اسٹیج کی تیاری اور شرکاء کیلئے علیحدہ انتظامات کو قطعیت دی گئی۔ دھرنا کے موقع پر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہنمنت راؤ اور عامر علی خاں نے کہاکہ تعلیم، روزگار اور مجالس مقامی میں پسماندہ طبقات کو تحفظات کا مقصد راہول گاندھی کے نظریہ کی تکمیل کرنا ہے۔ آبادی کے اعتبار سے حصہ داری کا راہول گاندھی نے وعدہ کیا ۔ تلنگانہ میں طبقاتی سروے کی بنیاد پر پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کا فیصلہ کیا گیا اور اسمبلی میں بلز منظور کئے گئے۔ کانگریس قائدین نے اپوزیشن بی آر ایس اور بی جے پی پر تحفظات میں دوہرا معیار اختیار کرنے الزام عائد کیا اور کہاکہ اسمبلی میں بلز کی تائید کی گئی لیکن صدرجمہوریہ کے پاس بلز کی منظوری کیلئے کوئی مطالبہ نہیں کیا جا رہا ۔ جناب عامر علی خاں نے کہاکہ 42 فیصد تحفظات میں مسلمانوں کے پسماندہ گروپس بھی شامل ہیں جنھیں پہلے سے 4 فیصد تحفظات حاصل ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ تحفظات کی تائید میں تاریخی دھرنا رہے گا اور مرکزی حکومت کو دستوری ترمیم کے ذریعہ تحفظات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔1