عام آدمی مایوس، ریپو ریٹ لگاتار چھٹی بار 6.5 فیصد پر برقرار

   

ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے جمعرات کو اقتصادی سرگرمیوں اور مہنگائی میں جاری تیزی اورمہنگائی پر گہری نظر رکھتے ہوئے مسلسل چھٹی بار پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا، جس سے سود کی شرحوں میں کمی کی امید لگائے عام لوگوں کو مایوسی ہاتھ لگی ہے کیونکہ فی الحال ان کے گھر، گاڑی اور دیگر قرضوں پر سود کی شرحیں کم نہیں ہوں گی۔مئی 2022 سے 250 بیسس پوائنٹس تک لگاتار چھ بار اضافہ کے بعد اپریل 2023 میں ریٹ ہائیک سائیکل کو روک دیا گیاتھا اور یہ ابھی بھی اسی سطح پر ہے ۔آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے جمعرات کو رواں مالی سال کی آخری دو ماہی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے مانیٹری پالیسی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کے پیش نظرریپو ریٹ کے ساتھ ہی تمام اہم پالیسی ریٹ بدستور برقرار ہیں اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم آہنگی کا موقف واپس لیا جائے ۔مسٹر داس نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال پالیسی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی ہے لیکن کمیٹی نے شرحوں کو برقرار رکھنے کے درمیان ایڈجسمنٹ والے رخ سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے ۔کمیٹی کے اس فیصلے کے بعد فی الحال پالیسی ریٹ میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ ریپو ریٹ 6.5 فیصد، اسٹینڈرڈ ڈپازٹ فیسیلٹی ریٹ (ایس ڈی ایف آر) 6.25 فیصد، مارجنل اسٹینڈنگ فیسیلٹی ریٹ (ایم ایس ایف آر) 6.75 فیصد، بینک ریٹ 6.75 فیصد، فکسڈ ریزرو ریپو ریٹ 3.35 فیصد، کیش ریزرو ریشو 4.50 فیصد، قانونی لیکویڈیٹی تناسب 18 فیصدپر برقرار ہے ۔